او آئی سی کی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

بدھ 4 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے، نمازیوں پر وحشیانہ حملہ کرنے اور بڑی تعداد میں ان کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ نے بدھ کو اپنے ایک بیان میں الخلیل (ہبرون) شہر میں مسجد الابراہیمی کو بند کرنے کی بھی شدید مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کا جنرل سیکرٹریٹ اسے اسرائیل کی جانب سے مقدس مقامات کے تقدس اور عبادت کی آزادی کی مسلسل خلاف ورزیاں اور جنیوا کنونشنز اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی تصور کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ او آئی سی نے اسرائیل کی قابض حکومت کو ان جرائم اور منظم حملوں کے تسلسل کے نتائج کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے جو خطے میں تشدد، کشیدگی اور عدم استحکام کو ہوا دیتے ہیں۔

او آئی سی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ شہر القدس میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان سنگین خلاف ورزیوں کے تدارک سے متعلقہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔

واضح رہے اتوار اور پیر کو ہزاروں اسرائیلی یہودی آبادکاروں نے مذہبی تہوار ’عید العریش‘ کے موقع پر مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا تھا۔ اسرائیلیوں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

اسی طرح مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی کو ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے لیے بند کردیا گیا۔ مسجد اقصی کے حملہ آوروں میں سابق وزراء اور کنیسٹ ارکان بھی تھے جنہوں نے مشرقی القدس کی اولڈ میونسپلٹی کی گلیوں میں گھومنے کے بعد مسجد کے صحنوں میں تلمودی رسم ادا کی۔

اتوار کو یہ تعداد 900 تک پہنچنے کے بعد تیسرے روز مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے والوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار ہو گئی تھی۔ الاقصیٰ پر بڑے پیمانے پر یہودیوں کی یلغار ’’ ہیکل‘‘ گروپوں کی اپیل پر کی گئی تھی۔ یہودیوں کا یہ تہوار 7 روز تک جاری رہے گا۔ تہوار کے باقی دنوں میں فلسطینیوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp