پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا ہے کہ جیل میں عمران خان کا سیل اتنا چھوٹا ہے کہ چلا نہیں جاسکتا، ذہنی دباؤ ڈال کر انہیں ختم کرنے کا منصوبہ ہے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کی لیگل ٹیم کے رکن نعیم پنجوتھا نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کی چہل قدمی پر پابندی ہے، انہیں 4 فٹ کے سیل میں رکھا گیا ہے جہاں بالکل تاریکی ہے، ’ان پر ذہنی دباؤ ڈال کر انہیں ختم کرنا چاہتے ہیں‘۔
نعیم حیدر پنجوتھا نے کہاکہ ’اڈیالہ جیل میں عمران خان پر بہت سختیاں عائد کی گئی ہیں، ان کے چلنے پھرنے پر بھی پابندی ہے‘۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں سی کلاس میں رکھا گیا ہے جو کہ بالکل بند اور تاریک ہے، چھوٹا سا سیل ہے۔ ’جب 24 گھنٹے کسی شخص کو اتنی تنگ جگہ پر رکھیں گے تو وہ ذہنی طور پر فارغ ہو جائے گا۔‘
نعیم حیدر پنجوتھا کے مطابق عمران خان نے جیل میں کسی سہولت کا مطالبہ نہیں کیا وہ صرف واک کرنے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ ان کا حق ہے کہ انہیں بی کلاس دی جائے لیکن وہ کسی کلاس کا مطالبہ نہیں کر رہے۔
اٹک جیل اور اڈیالہ جیل کے سیل میں کیا فرق ہے؟
عمران خان کی اڈیالہ اور اٹک جیل کا موازنہ کرتے ہوئے نعیم حیدر پنجوتھا نے بتایا کہ اٹک جیل میں بھی سیل چھوٹا تھا لیکن اس کے سامنے ایک برآمدہ تھا جہاں عمران خان آدھا گھنٹہ چہل قدمی کر لیتے تھے وہاں بھی کھلا ماحول نہیں تھا لیکن یہاں (اڈیالہ جیل) میں تو مزید سختیاں کردی گئی ہیں۔
انہوں نے عمران ریاض کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ انسان کو چہل قدمی اور ورزش کی ضرورت ہوتی ہے، اگر کسی کو 4 فٹ کے کمرے میں بند کردیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ’اس کا مطلب یہ ہے کہ زہر دیے بغیر اور تشدد بھی نا کر کے انسان کو ختم کر دیا جائے اور وہ ہوش کھو بیٹھے‘۔
عمران خان نے وی لاگ کرنا سکھایا، ان کی ہدایات پر روزانہ ویڈیوز بناتا ہوں
نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ زمان پارک میں وقت گزرا، ان کے ساتھ سفر کیا تو ان کو علم تھا کہ میں ٹوئٹر پر کیسز کی اپ ڈیٹس دیتا ہوں۔ عمران خان نے ایک دن مجھے کہا کہ نعیم! تم نے آج کے بعد 5 سے 6 کلپس روزانہ بنانے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں آج سے 6 ماہ پہلے تک کوئی ویڈیو نہیں بناتا تھا۔ مجھے یہ اسپیشل ٹاسک عمران خان نے دیا تھا کہ آپ نے سوشل میڈیا پر کیسز سے متعلق بریف کرنا ہے۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ کم از کم 2 ویڈیوز روزانہ ضرور بناؤں، اور یہ عمران خان کی ہدایت پر بناتا ہوں۔
نعیم حیدر پنجوتھا نے کہاکہ عمران خان نے وی لاگ کی ہدایت کرنے کے بعد پہلے ہی روز رات کو میسج کیا کہ وی لاگ کدھر ہے؟ پھر میں نے صبح اٹھ کر وی لاگ کر کے ان کو بھیجا۔ ’عمران خان نے وی لاگ دیکھ کر ہدایات دیں کہ بات کو لمبا نہیں کرنا، پوائنٹس میں سمجھانا ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ جب عمران خان نے ٹک ٹاک دیکھا تو فوراً کہاکہ میں اس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہوں۔
عمران جب وزیراعظم تھے تب سے کیسز لڑ رہا ہوں
نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ عمران خان کے کیسز اس وقت سے لڑ رہا ہوں جب وہ وزیراعظم تھے اور ان پر خیبر پختونخوا میں مختلف مقدمات بنے ہوئے تھے۔ اس دوران محمود خان، پرویز خٹک اور دیگر لوگوں کے کیسز بھی لڑے۔
انہوں نے کہاکہ اب پرویز خٹک اور محمود خان نے پارٹی چھوڑ دی ہے لیکن اس وقت عمران خان کے ساتھ تھے تو ہم بھی ان کے ساتھ تھے، آئندہ بھی جو عمران خان کے ساتھ ہوگا ان کے کیسز لڑیں گے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔