لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر شوگرملز کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ چینی کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار صوبوں کے پاس ہے۔
جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
درخواستوں کے سماعت کے دوران شوگرملز مالکان کے وکیل شہزاد عطا الٰہی نے موقف اختیار کیا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت مقرر کرنا غیر قانونی ہے، 18ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صوبائی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی ہے لہٰذا عدالت وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت کو مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
مزید پڑھیں
دوسری طرف وفاقی حکومت کے وکیل اسد باجوہ نے شوگر ملز مالکان کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی حکومت چینی کی قیمت مقرر کر سکتی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا نوٹیفکیشن قانون کے مطابق ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کو شوگر ملز کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔