امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے بھارت میں مذہبی بنیادوں پر صحافیوں کی قید پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک بھر میں مذہبی بنیادوں پر قید افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ روز واشنگٹن میں سماعت کے دوران امریکی کمیشن نے بھارت میں مذہبی بنیادوں پر مبنی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک بھر میں مذہبی بنیادوں پر صحافیوں کی قید پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کے سربراہ ابراہام کوپر کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند سالوں میں بھارت میں مذہبی آزادی شدید تنزلی کا شکار ہوئی ہے، بھارتی حکومت ملک بھر میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف متحرک انتہا پسند گروہوں کی سرپرستی کرتی ہے، بھارتی حکومت میرن حیدر اور روپیش سنگھ کو فوری رہا کرے۔
2020 سے امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ پر کمیشن نے صدر جو بائیڈن سے ان معاملات کو بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھانے کے لیے خط بھی لکھا تھا۔