راچن رویندرا نے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمیئن انگلینڈ کے خلاف اپنی آل راؤنڈ کارکردگی سے سب کو چونکا دیا ہے۔ انہوں نے عالمی کپ کے پہلے میچ میں اپنے کیریئر کی پہلی سنچری صرف 82 بالوں پہ مکمل کی اور انگلینڈ کے جارح مزاج بیٹر ہیری بروک کو آؤٹ بھی کیا۔ انکی سنچری میں 09 چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔ مجموعی طور پر انہوں نے 96 بالوں پر ناقابل شکست 123 رنز بنائے۔
ایک روزہ کیریئر میں انہوں نے اب تک صرف 13 ایک روزہ میچز کھیل رکھے ہیں۔ بیٹنگ اور بالنگ دونوں شعبوں میں کمال کی مہارت رکھنے والے کیوی کھلاڑی راچن رویندرا نے پوری دنیا کے شائقین کرکٹ کی توجہ اپنی طرف مبذول کروا لی ہے۔
راچن رویندرا کون ہیں؟
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے کیوی آل راؤنڈر راچن رویندرا نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ولینگٹن میں ایک انڈین فیملی کے گھر 18 نومبر 1999 کو پیدا ہوئے۔
انکے والد کرشنا مورتی (جو کہ پیشے کے اعتبار سے سافٹ ویئر انجینئر ہیں) نے نیوزی لینڈ میں مستقل طور پر رہائش پذیر ہونے سے پہلے اپنے آبائی شہر بنگلور (بھارت) کے لیے کلب کرکٹ کھیلی ہے۔
راچن راویندرا نے نے 16 برس کی عمر میں نیوزی لینڈ کی انڈر 19 ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اتنی چھوٹی عمر میں کرکٹ کھیلنے کے لیے ان کے والد روی کرشا مورتی نے مدد کی جو خود بھی کچھ عرصہ بینگلور میں کرکٹ کھیلتے رہے۔ ان کے والد نے نیوزی لینڈ میں ’ہٹ ہاکس‘ نامی کرکٹ کلب بنایا جس کے کھلاڑی دورے کرتے تھے تاکہ ان کے تجربے میں اضافہ ہو۔
راچن رویندرا کا نام کون سے دو عظیم کھلاڑیوں کے نام پر رکھا گیا؟
راچن رویندرا کا نام انکے والد نے دو بھارتی لیجنڈ بیٹرز سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈراوڈ کے ناموں پہ رکھا ہے
بھارتی میڈیا کے مطابق 14 جولائی 2019 کو ہونے والے ورلڈ کپ فائنل میچ میں راچن رویندرا بھارت میں چھٹیوں پر موجود تھے اور بنگلور کے ایک کلب میں بیٹھ کر میچ دیکھ رہے تھے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو کے مطابق راچن رویندرا کا کہنا تھا کہ میرے والد ہرسال کی طرح 2019 میں بھی مجھ سمیت کئی نوجوان لڑکوں کو لے کے بھارت آئے تھے اور میں نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا میچ بنگلور کے ایک کلب میں دیکھا تھا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ فائنل بہت ہی دلچسب ہوا تھا میچ کبھی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں میں آتا تو کبھی انگلینڈ کے پاس جاتا، ہمارے اردگرد انڈین شائقین بھی تھے وہ لمحات میں کبھی نہیں بھول سکتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب میں فائنل میچ دیکھ رہا تھا تو یہ سوچ رہا تھا کہ شاید ایک دن میں بھی نیوزی لینڈ کے لیے کھیل سکوں گا اور جب مجھے موقع ملا تو میں بہت خوش تھا اور اب ورلڈ کپ کھیلنا جو کہ شاید ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے کھیلنے پر میں انتہائی پر جوش ہوں۔
ٹیسٹ میچ ڈیبیو اور کیریئر
راچن راویندرا نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 25 نومبر 2021 کو بھارت کے خلاف کانپور میں کیا تھا۔ وہ اب تک تین ٹیسٹ میچز کھیل کر 73 رنز بناچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے 3 وکٹیں بھی لے رکھی ہیں۔
ایک روزہ میچز میں ڈیبیو اور کیریئر
کیوی آل راؤنڈر نے نیوزی لینڈ کے لیے ایک روزہ میچوں کے کیریئر کا آغاز روان برس 25 مارچ کو آکلینڈ میں سری لنکا کے خلاف میچ میں کیا تھا۔ اب تک انہوں نے 13 ایک روزہ میچوں میں 312 رنز بنا لیے ہیں جن میں ایک سنچری اور ایک ففٹی شامل ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے 13 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔
بین الا قوامی ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو اور کیریئر
بائیں ہاتھ سے بیٹنگ اور بولنگ کرنے والے آل راؤنڈر راچن راویندرا نے اپنے بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کیریئر کا آغاز 01 ستمبر 2021 کو بنگلہ دیش کے خلاف میرپور میں کیا تھا۔ اب تک انہوں نے 18 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل کر 145 رنز بنا رکھے ہیں اور 11 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔
بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے نومبر 2021 کے کانپور ٹیسٹ میچ میں راچن رویندرا مضبوط دفاع اور دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ایک ہیرو بن کر ابھرے تھے۔ راچن رویندرا لوئر آرڈر پر آئے اور ایک اور انڈین نژاد کھلاڑی اعجاز پٹیل کے ساتھ آخری وکٹ تک کھڑے رہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے ٹیسٹ میچ کے آخری روز آخری وکٹ پر کھڑے رہتے ہوئے 52 گیندوں کو روک کر نیوزی لینڈ کے لیے میچ کو ڈرا کیا تھا۔
سچن ٹنڈولکر نے بھی اعجاز پٹیل اور راچن رویندرا کی تعریف کی۔ انہوں نے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ ’دونوں ٹیموں نے میچ جیتنے کے لیے سخت کوشش کی۔ ٹیسٹ کے آخری روز 52 گیندیں کھیلنا قابل تعریف ہے۔