رواں برس 9 مئی کو پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس وقت ناقابلِ یقین ویڈیوز دیکھنے کو ملیں جب سابق وزیر اعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
دو روز بعد سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو کالعدم قرار دیے جانے تک مشتعل مظاہرین کور کمانڈر ہاؤس لاہور سمیت کئی فوجی عمارتوں اور تنصیبات میں توڑ پھوڑ کر کے انہیں نذرِ آتش کر چکے تھے۔
سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ان دنوں قانونی کارروائیوں کے علاوہ سیاسی مشکلات سے بھی دوچار ہے اور ملک کے مختلف حصوں سے نیوز کانفرنسز کے ذریعے پی ٹی آئی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کے اعلانات سامنے آرہے ہیں۔
ان حالات میں اس جماعت کو نہ صرف قانونی بلکہ سیاسی چیلنج کا بھی سامنا ہے کیونکہ پارٹی چھوڑنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
رواں ماہ دلچسب صورتحال اس وقت بنی جب تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار 9 مئی کے واقعات کے بعد منظر عام سے غائب ہوئے اور پھر اچانک نمودار ہو کر سیاست کو خیرباد کہہ دیا۔ ان کی دستبرداری باقی رہنماؤں سے مختلف اس لیے تھی کہ اس بار پارٹی کو چھوڑنے کے لیے کسی پریس کانفرنس کا نہیں بلکہ ٹی وی پروگرام کا انتخاب کیا گیا۔
اس صورتحال سے بچنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنماؤں (جن میں کچھ سابق وفاقی وزراء بھی شامل ہیں) نے ایک نئی حکمت عملی اپنا لی ہے اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر قرآن مجید اٹھا کر حلف لے رہے ہیں کہ 9 مئی واقعات میں ان کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے ایکس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نئی روش چل پڑی ہے پہلے پریس کانفرنس کروائی جاتی تھی لیکن اب ٹی وی پروگرام میں بٹھا کر پارٹی چھوڑنے کے اعلانات کروائے جاتے ہیں۔
https://twitter.com/OmarAyubKhan/status/1710294362360315944?s=20
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے بھی ایکس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے ہاتھ میں قرآن اٹھایا ہوا ہے اور کہہ رہے ہیں کہ میں قرآن مجید پرحلف دیتا ہوں، عمران خان نے آج تک مجھے یا کسی کو میری موجودگی میں کبھی پاکستان کے آئین کو توڑنے کا یا پاکستان کے کسی بھی ادارے سےتصادم کا مشورہ یا حکم نہیں دیا۔
میں اللّٰہ سبحان تعالیٰ کو حاضر جان کر اور قرآن مجید پرحلف دیتا ہوں کہ عمران خان نے آج تک مجھے یا کسی کو میری موجودگی میں کبھی پاکستان کے آئین کو توڑنے کا یا پاکستان کے کسی بھی ادارے سےتصادم کا مشورہ یا حکم نہیں دیا اور نا ہی ۹ مئی کا کسی قسم کا کوئی منصوبہ بنایا۔ علی امین… pic.twitter.com/dYqbpfUJNv
— PTI (@PTIofficial) October 6, 2023
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر علی نواز اعوان نے بھی ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں حلف اُٹھاتا ہوں کے تحریک انصاف سے 21 سالہ وابستگی کے دوران کبھی بھی عمران خان صاحب نے جلاؤ گھیراو یا املاک پر حملے کی ہدایت نہیں دی۔
میں حلف اُٹھاتا ہوں کے تحریک انصاف سے 21 سالہ وابستگی کے دوران کبھی بھی عمران خان صاحب نے جلاو گھیراو یا املاک پر حملے کی ہدایت نہیں دی۔ ہم پرامن لوگ ہیں اور اس وقت بدترین جبر و بربریت کا سامنا کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما علی اعوان#قوم_کا_یقین_عمران_خان #FreeImranKhanNow pic.twitter.com/zR8kmeRBZN
— PTI (@PTIofficial) October 6, 2023
سابق وزیر اعظم عمران خان کے دیرینہ دوست حافظ فرحت نے اپنے ویڈیو پیغام میں حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ میرا حتمی اور حلفیہ بیان ہے اس کے بعد اگر میرا کوئی اور بیان آتا ہے تو اسے میرا تصور نہ کیا جائے۔
میرا حتمی اور حلفیہ بیان… اس کے بعد اگر میرا کوئی اور بیان آتا ہے تو اسے میرا تصور نہ کیا جائے pic.twitter.com/7Oi9fJiuWx
— Hafiz Farhat Abbas (@FarhatAbbas_PTI) October 6, 2023
سابق وفاقی وزیر خزانہ نے بھی ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’میں حماد اظہر یہ حلف اٹھاتا ہوں کے میرے سامنے کبھی عمران خان نے کسی پرتشدد احتجاج کی نہ ہدایت دی، نہ پیغام دیا اور نہ ایسی گفتگو کی
میں حماد اظہر یہ حلف اٹھاتا ہوں کے میرے سامنے کبھی عمران خان نے کسی پرتشدد احتجاج کی نا ہدایت دی، نا پیغام دیا اور نا ایسی گفتگو گی۔ میں یہ بھی حلف اٹھاتا ہوں کے میں نےکبھی کسی پرتشدد احتجاج میں نا حصہ لیا، نا کسی کو ہدایت دی اور نا ہی کسی سے ایسی گفتگو کی یا منصوبہ بندی کی۔
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) October 6, 2023
ان 05 ماہ کے دوران پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جانب سے کریک ڈاؤن عمل میں آیا تھا جس کے بعد عسکری املاک پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والے کارکنان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات فوجی عدالتوں میں اب بھی چلائے جا رہے ہیں۔