’عمران خان بے قصور‘، پی ٹی آئی رہنماؤں کے حلفیہ بیانات، ایک نئی حکمت عملی

جمعہ 6 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رواں برس 9 مئی کو پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس وقت ناقابلِ یقین ویڈیوز دیکھنے کو ملیں جب سابق وزیر اعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

دو روز بعد سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو کالعدم قرار دیے جانے تک مشتعل مظاہرین کور کمانڈر ہاؤس لاہور سمیت کئی فوجی عمارتوں اور تنصیبات میں توڑ پھوڑ کر کے انہیں نذرِ آتش کر چکے تھے۔

سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ان دنوں قانونی کارروائیوں کے علاوہ سیاسی مشکلات سے بھی دوچار ہے اور ملک کے مختلف حصوں سے نیوز کانفرنسز کے ذریعے پی ٹی آئی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کے اعلانات سامنے آرہے ہیں۔

ان حالات میں اس جماعت کو نہ صرف قانونی بلکہ سیاسی چیلنج کا بھی سامنا ہے کیونکہ پارٹی چھوڑنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

رواں ماہ دلچسب صورتحال اس وقت بنی جب تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار 9 مئی کے واقعات کے بعد منظر عام سے غائب ہوئے اور پھر اچانک نمودار ہو کر سیاست کو خیرباد کہہ دیا۔ ان کی دستبرداری باقی رہنماؤں سے مختلف اس لیے تھی کہ اس بار پارٹی کو چھوڑنے کے لیے کسی پریس کانفرنس کا نہیں بلکہ ٹی وی پروگرام کا انتخاب کیا گیا۔

اس صورتحال سے بچنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنماؤں (جن میں کچھ سابق وفاقی وزراء بھی شامل ہیں) نے ایک نئی حکمت عملی اپنا لی ہے اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر قرآن مجید اٹھا کر حلف لے رہے ہیں کہ 9 مئی واقعات میں ان کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے ایکس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نئی روش چل پڑی ہے پہلے پریس کانفرنس کروائی جاتی تھی لیکن اب ٹی وی پروگرام میں بٹھا کر پارٹی چھوڑنے کے اعلانات کروائے جاتے ہیں۔

https://twitter.com/OmarAyubKhan/status/1710294362360315944?s=20

سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے بھی ایکس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے ہاتھ میں قرآن اٹھایا ہوا ہے اور کہہ رہے ہیں کہ میں قرآن مجید پرحلف دیتا ہوں، عمران خان نے آج تک مجھے یا کسی کو میری موجودگی میں کبھی پاکستان کے آئین کو توڑنے کا یا پاکستان کے کسی بھی ادارے سےتصادم کا مشورہ یا حکم نہیں دیا۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر علی نواز اعوان نے بھی ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں حلف اُٹھاتا ہوں کے تحریک انصاف سے 21 سالہ وابستگی کے دوران کبھی بھی عمران خان صاحب نے جلاؤ گھیراو یا املاک پر حملے کی ہدایت نہیں دی۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے دیرینہ دوست حافظ فرحت نے اپنے ویڈیو پیغام میں حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ میرا حتمی اور حلفیہ بیان ہے اس کے بعد اگر میرا کوئی اور بیان آتا ہے تو اسے میرا تصور نہ کیا جائے۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ نے بھی ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’میں حماد اظہر یہ حلف اٹھاتا ہوں کے میرے سامنے کبھی عمران خان نے کسی پرتشدد احتجاج کی نہ ہدایت دی، نہ پیغام دیا اور نہ ایسی گفتگو کی

ان 05 ماہ کے دوران پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جانب سے کریک ڈاؤن عمل میں آیا تھا جس کے بعد عسکری املاک پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والے کارکنان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات فوجی عدالتوں میں اب بھی چلائے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp