نواز شریف آ رہے ہیں لیکن ن لیگ کے سابق وزرا غائب ہیں، بلاول بھٹو

ہفتہ 7 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قائد مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آ رہے ہیں لیکن ان کی جماعت کے سابق وزرا نظر نہیں آ رہے۔

جیکب آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ خواجہ آصف کو پریس کانفرنس میں دیکھ کر اچھا لگا، نواز شریف آ رہے ہیں اور اس حوالے سے لاہور، نارووال سمیت مختلف اضلاع میں سرگرمیاں ہونی چاہئیں مگر ہمارے ساتھ جو ن لیگ کے وزیر تھے وہ اب نظر نہیں آتے۔

جب بینظیر پاکستان واپس آئیں

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب بی بی کی 18 اکتوبر کی واپسی کا اعلان ہوا تو پیپلز پارٹی کے پرجوش رہنماؤں اور کارکنان نے ملک بھر میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دیں تھیں لیکن اب نواز شریف واپس آ رہے ہیں مگر ن لیگ کا وہ جذبہ نظر نہیں آ رہا، ایسا نہیں ہونا چاہیے سب کو محنت کرنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت پسند سیاستدان اور جماعتیں الیکشن کے خواہاں ہیں، ہمیں امید ہے کہ پاکستان کے ووٹر کو جلد از جلد اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق ملے گا، جب نمائندے پارلیمنٹ میں جاتے ہیں تو ان کو عوام کے مسائل حل کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے پاس یہ اختیار نہیں ہیں۔

مولانا فضل الرحمان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جیسے سیاستدان سے امید نہیں کہ وہ الیکشن میں تاخیر کی بات کریں گے، پاکستان میں ہر کوئی الیکشن چاہتا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی انتخابات کے لیے ہر وقت تیار ہے اور جلد از جلد الیکشن کا انعقاد چاہتی ہے۔

پیٹرول مہنگا ہے، اب احتجاج افورڈ نہیں کر سکتے

ایک صحافی نے بلاول بھٹو سے سوال کیا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر آپ نے ماضی میں ٹریکٹر پر چڑھ کر احتجاج کیا اور آج خاموش ہیں جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ پیٹرول اب اس قدر مہنگا ہے کہ وہ ٹریکٹر پر چڑھ کر احتجاج کرنا افورڈ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری تاریخ کی بد ترین سطح پر ہے، عوام سیاسی نمائندوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ ان کے مسائل کا حل نکالیں گے لیکن دوسری طرف الیکشن میں تاخیر کی بات بھی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ نگران حکومت کے پاس وہ اختیار نہیں ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل حل کرے۔

الیکشن شیڈول دیا نہیں، ترقیاتی اسکیمیں بھی روک دیں

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ترقیاتی کاموں پر کام رکوایا ہو ہے، اگر الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کرنا تو کم از کم ترقیاتی اسکیمیں تو چلنے دیں، اگر یہ اسکیمیں چلتی رہیں گی تو لوگوں کا فائدہ ہوگا اور معیشت کا پہیہ چلتا رہے گا۔

سیاسی اتحاد نہیں ہوگا

بلاول بھٹو نے آئندہ انتخابات میں کسی بھی سیاسی اتحاد کا حصہ بننے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا اپنا نظریہ اور منشور ہے، پی پی پی اپنے بل بوتے پر اپنے نشان پر الیکشن لڑے گی۔ پاکستان تحریک انصاف سے بات چیت سے متعلق انہوں نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی کے 9 مئی واقعات میں ملوث لوگ مائنس نہیں ہوتے تب تک ان سے بات نہین ہو گی، اگر وہ لوگ مائنس ہوگئے تب صورتحال الگ ہو گی۔

الیکشن نہ ہوئے تو ہم سب ذمہ دار ہوں گے

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر کسی وجہ سے الیکشن نہ ہوئے تو ہم سب اس کے ذمہ دار ہوں گے، جو لوگ الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں اندازہ ہو جائے گا کہ ان کا بھاگنا کتنا نقصان دہ تھا، اسی لیے ہم الیکشن کمیشن سے کہتے ہیں کہ اگر وہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر دے تو کنفیوژن دور ہو سکتی ہے۔

پاکستان اور اس کے عوام فلسطین کے ساتھ ہیں

فلسطین کی صورتحال سے متعلق بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب وہ وزیر خارجہ تھے تو ہر فورم پر فلسطین کے عوام کے لیے آواز اٹھائی، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کی مدد کے لیے جس قدر ممکن ہو سکا پاکستان نے ان کی مدد کی، حتیٰ کہ بھارت میں جا کر کشمیریوں کی حمایت کی، پاکستان اور اس کے عوام کی تاریخ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر زیر تعمیر

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دے رہے ہیں، سندھ میں 21 لاکھ گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں، سیلاب متاثرین کو پکے گھر ملیں گے، سیلاب متاثرین کے لیے اپنی زمین اور اپنا مکان پروگرام شروع کیا ہے، ذوالفقار علی بھٹو کا روٹی، کپڑا، مکان کا وعدہ پورا کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان بری طرح متاثر ہوا، سیلاب سے جنوبی پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا بھی متاثر ہوا، انفرا اسٹرکچر اور زراعت میں سرمایہ کاری کریں گے، موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنا انفراسٹرکچر تبدیل کرنا پڑے گا، سندھ کے علاوہ دیگر علاقوں کے لیے بھی منصوبے لائیں گے، دیگر صوبوں میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔

بھارت سے نہیں ڈرتے، ورلڈ کپ جیتیں گے

بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے دوران انہیں ذمہ داری ملی تھی کہ وہ اس کمیٹی کی سربراہی کریں جو فیصلہ کرے کہ پاکستان کرکٹ ورلڈ کپ میں حصہ لے یا نہ لے، پاکستان کسی سے خوفزدہ نہیں ہے، ہم ہر جگہ حتیٰ کہ بھارت میں کھیلنے کے لیے بھی تیار تھے۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ جیت کر واپس آئے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp