دن میں صرف ایک گھنٹے کام کرکے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کیسے کمائے جاسکتے ہیں؟

منگل 10 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اگر ہم آپ کو بتائیں کہ دنیا میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو 24 گھنٹوں میں محض ایک گھنٹہ کام کرکے سالانہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر (پاکستانی 4 کروڑ سے زائد) کماتا ہے تو کیا آپ یقین کرلیں گے، جی ہاں! معروف عالمی کمپنی گوگل کا ایک ملازم ایسا بھی ہے، جو سالانہ اتنے پیسے کما رہا ہے۔

 فارچیون کی رپورٹ کے مطابق گوگل کے ملازم ڈیون (فرضی نام) کی عمر 20 سال کے لگ بھگ ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کی سالانہ تنخواہ ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر (قریباً 4 کروڑ پاکستانی روپے) ہے۔ وہ روزانہ قریباً ایک گھنٹہ کام کرتے ہیں اور انہیں سائن ان بونس بھی ملتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سال کے آخر میں بھی بونس کی توقع کر رہے ہیں۔

ڈیون کی ذمہ داری کا تقاضا ہے کہ وہ سارا دن گوگل کے ٹولز اور مصنوعات کے لیے کوڈ لکھیں گے۔ تاہم جب وہ صبح 10 بجے اخبار پڑھ رہے ہوتے ہیں تو انہوں نے اپنا لیپ ٹاپ بھی نہیں کھولا ہوتا۔ لیکن کیا ہوگا اگر وہ اپنے مینیجر کا پیغام بھول جائیں تو؟ کوئی مسئلہ نہیں یہ دنیا کا اختتام نہیں، وہ اپنا کام رات کو بھی کر سکتا ہے۔

ڈیون کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی (گوگل) کے ساتھ انٹرن کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ اگر وہ ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو بھی زیادہ کام نہیں کریں گے۔ انہوں نے اپنی انٹرن شپ کے دوران بھی کوڈ جلدی لکھنے کا انتظام کیا اور ہوائی کا ایک ہفتہ طویل سفر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر میں طویل وقت تک کام کرنا چاہتا ہوں تو میں ایک اسٹارٹ اپ میں ہوتا اور زیادہ تر لوگ کام اور زندگی کے توازن اور فوائد کی وجہ سے گوگل کے لیے کام کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔‘ آپ ایپل میں کام کرسکتے ہیں لیکن ایپل سافٹ ویئر انجینئروں کے لیے اس طرح کی کشش رکھتا ہے کہ وہ لمبے وقت تک کام کرتے ہیں لیکن گوگل میں زیادہ تر لوگ جانتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔

رواں برس جنوری میں گوگل نے 12 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا تھا جس سے دنیا بھر میں ہزاروں افراد حیران اور بے روزگار ہوگئے تھے۔ اپنی مراعات اور اعلیٰ تنخواہوں کے لیے مشہور کمپنی کو اکثر اس کے سابق ملازمین کی طرف سے برطرفی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

کئی ملازمین نے سی ای او سندر پچائی کو کھلا خط بھی لکھا تھا، جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ ’برا نہ بنیں‘ اور ان سے چیزوں کو بہتر طریقے سے سنبھالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سب کے باوجود گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ 2022 میں سب سے زیادہ پیسے دینے والی ٹاپ 3 کمپنیوں کی فہرست میں شامل تھی۔

وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق الفابیٹ 2 لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالر کی اوسط تنخواہ کے ساتھ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

شادی کے وقت یا علحیدگی سے قبل بیوی کو دیے گئے تحائف واپس ہوں گے یا نہیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر