اسرائیل کی غزہ پر 5روز سے مسلسل بمباری کے باعث غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں، ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف قدیرہ نے بتایا ہے کہ غزہ میں اسپتالوں کی صورتحال نازک مرحلے پر پہنچ چکی ہے، ادویات، طبی استعمال کی اشیاء اور ایندھن جلد ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں اور اب زخمیوں کے لیے علاج کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسرائیل کی ناکہ بندی سے غزہ میں بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بند ہے جس سے زخمیوں کے علاج میں مشکلات کا سامنا ہے اور اس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل طبی سامان اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرے۔
واضح رہے کہ اب تک اسرائیل کی غزہ میں تازہ جارحیت سے شہداء کی تعداد 1200 سے بڑھ گئی ہے، 5ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں، جبکہ حماس کی کارروائیوں کے نتیجے میں اسرائیل میں ہلاکتیں بھی 1200ہوگئیں۔
غزہ پٹی اسرائیل کی بمباری سے اب تک 2 ہزار500 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوچکے ہیں، اسرائیلی بمباری سے 22 ہزار 800 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔