کیا بلین مارکیٹ کھول دی گئی؟ تقریباً ایک ماہ بعد سونے کی قیمت جاری کی گئی جس کے مطابق سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی سامنے آئے ہے، فی تولہ سونے کی قیمت کمی کے بعد ایک لاکھ 99 ہزار 500 روپے ہوگئی، 10 گرام سونے کی قیمت ایک لاکھ 71 ہزار 39 روپے، 12 ستمبر کو بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 15 ہزار روپے پر بند ہوئی تھی۔
بلین مارکیٹ نے سونے کی قیمت تو کھول دی لیکن ان سے قبل یہ قیمت کہیں اور سے کھولی گئی جو کہ زیادہ تھی جس کے باعث بلین مارکیٹ کو مجبوراً ریٹ کھولنا پڑے۔
چئیرمین پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ہارون رشید چاند نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل لوگ چینی اور ڈالر سے کماتے تھے اور اس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو علم ہوا کہ بلیک مارکیٹ کا پیسہ گولڈ میں منتقل کیا جارہا ہے۔ اسی سلسلے میں بعض لوگوں کو اٹھایا بھی گیا۔ ہمیں حساس ادارے نے اسلام آباد طلب کیا اور سونے میں سٹے کے بازار کو ختم کرنے کا کہا اور کہا گیا کہ گولڈ کی قیمت جاری نہ کی جائے۔
ہارون رشید چاند کے مطابق ’ہم نے ریٹس جاری نہ کرنے سے اس لیے منع کیا کہ پھر پاکستان کے ہر گاؤں اور ہر شہر کی اپنی من مانی ہوگی اور مرضی کی قیمتیں نکالی جائیں گی۔ لیکن تقریبا 20 روز تک سونے کی قمیت نہیں نکالی گئی۔ اس دوران سونا 220000 روپے سے سستا ہوا اور 188000 پر پہنچ گیا۔ اس کے بعد پنجاب سے ریٹ کھلا اور سونے کا 230000 کا ریٹ جاری کیا گیا جس پر ہم نے اپنے پیغامات چلائے اور ریٹ کو قابو میں کیا گیا۔
سونا مافیا سرگرم
ہارون رشید چاند کے مطابق اس وقت مافیا سرگرم ہے اور اپنے ریٹس جاری کر رہا ہے جبکہ کراچی کا ریٹ اس وقت بھی بند ہے۔ پورے پاکستان میں مافیا سونے کا ریٹ چلا رہی ہے۔ مافیا چاہتا ہے کہ میں استعفیٰ دے کر سائیڈ پر ہو جاؤں اور یہ کھل کر کام کرسکیں۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے انڈسٹری کو سنبھالیں ورنہ یہ مافیا کے ہاتھ چلی جائے گی
ہارون چاند نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مافیا کے چنگل میں نہیں آئیں گے۔ آپ ان کے خلاف جو کارروائی کرنا چاہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں تاکہ جو سونے کے چھوٹے تاجر ہیں، ان کا کاروبار محفوظ بنایا جا سکے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اس انڈسٹری کو سنبھالیں ورنہ یہ مافیا کے ہاتھ چلی جائے گی۔
اگر ایکشن نہ کیا تو سونا ہاتھ سے نکل جائے گا
ہارون چاند کہتے ہیں کہ یہ مافیا چینی، گندم، ڈالر کے بعد اب سونے کی طرف آیا ہے میرے پاس ان کے نام موجود ہیں جو میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کرنے کو تیار ہوں۔ اگر ایکشن نہیں لیا گیا تو سونا لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے بھی درخواست کی کہ اس معاملہ پر فوری ایکشن لیا جائے۔
ملکی سونا آئی ایم ایف کے چنگل سے نکال سکتا ہے
ہارون چاند کہتے ہیں’ سونے سمیت دیگر قیمتی پتھروں کی امپورٹ اور ایکسپورٹ پر عائد پابندی ختم کی جائے تاکہ بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں موجود ذخائر کو تراش کر زرمبادلہ کمایا جاسکے، یہ ایک موقع ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے چنگل سے نکال لیں۔
دبئی میں بھارت کا سونا پاکستان سے زیادہ کیوں بکتا ہے؟
ہارون چاند بتاتے ہیں کہ ہمارا سونا یا دیگر زیورات کو دبئی کی مارکیٹ کی کلئرنس کے لیے 15,15 دن لگ جاتے ہیں جبکہ بھارت یہ عمل ایک روز میں مکمل کرتا ہے جس کے باعث انکا کاروبار کامیاب ہے اور ملک کو فائدہ ہو رہا ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے لیے بھی ایک چھتری کے نیچے ون ونڈو آپریشن کے تحت سہولت فراہم کی جائے اور سونے کے ساتھ ساتھ دیگر قیمتی پتھروں کے ایکسپورٹ کی بھی اجازت دی جائے تا کہ ہم باہر سے ڈالرز کی مد میں زرمبادلہ کما سکیں۔