نگراں وزیر اعظم انوار الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کی اربوں ڈالر کی استعداد موجود ہے اور آئندہ دورہ چین میں پاک چین اسٹریٹجک تعلقات، 2 طرفہ تجارت، سی پیک اور سیاحت کے فروغ پر بات ہوگی۔
جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم سے کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفدنے صدر ارشاد عارف کی زیر قیادت ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان میں وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کی اربوں ڈالر کی استعداد موجود ہے اور پوری کوشش ہوگی کہ اس مختصر مدت میں ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جن سے ہم اپنی تجارت کی اس استعداد کو بروئے کار لا سکیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین کے دوران گلگت بلتستان میں موجود سیاحت کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے منصوبے بھی مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔

’دورہ امریکا کے بارے میں بیجا تنقید ہوئی، وفد مختصر تھا‘
وزیراعظم نے کہا کہ ان کے امریکا دورے کے بارے میں جھوٹی خبروں اور بے جا تنقید کی ایک منظم مہم چلائی گئی جبکہ انہوں نے امریکا کا دورہ مختصر ترین وفد کے ساتھ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے کیس کو مؤثر انداز میں پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’اللہ رب العزت نے موقع دیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ثقافتی پہلو کو قرآن کا حوالہ دے کر دنیا کے سامنے پیش کیا‘۔
پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے، وزیراعظم
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیل کی حالیہ جارحیت، ظالم اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کی جنگ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ان کے حق خود ارادیت اور آزاد فلسطینی ریاست کے حصول تک شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
’قلیل مدت میں اسمگلنگ اور ڈالر پر سٹے بازی کیخلاف سخت اقدامات کیے‘

وزیراعظم نے کہا کہ ایم ڈی عالمی مالیاتی ادارے نے اسمگلنگ اور ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنے کے حکومتی اقدامات کو سراہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قلیل مدت میں اسمگلنگ اور ڈالر پر سٹے بازی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جن کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت روپے کی ڈالر کے مقابلے میں بڑھتی ہوئی قدر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچتا رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی چوری کو روکنے کے لیے ملک بھر میں اقدامات کیے جار ہے ہیں۔
’نجکاری کا عمل تیز اور شفاف بنا رہے ہیں‘
وزیراعظم نے کہا کہ خسارے کے شکار سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کا عمل تیز اور شفاف بنا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خسارے کے شکار سرکاری اداروں کی نجکاری سے ملکی خزانے کو ہونے والا نقصان کم ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کی شمولیت سے مثبت کاروباری مسابقت بڑھے گی اور عوام کو بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔
’افغان ہمارے بھائی ہیں، پناہ گزین بیدخل نہیں کیے جا رہے‘

انواراحق کاکڑ نے کہا کہ افغانی ہمارے بھائی ہیں اور قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کو کوئی واپس نہیں بھیج رہا صرف غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے جن کے خلاف 31 اکتوبر کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اخبارات کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں، وزیراعظم
سی پی این ای وفد نے ملاقات کے دوران وزیراعظم کو پاکستانی اخبارات کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ اخبارات کو درپیش تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف منفی پراپیگنڈے کی منظم مہم چلائی جاتی ہے اور معاشرے میں مثبت بحث و مباحثے اور تنوع و اختلافِ رائے پر مبنی گفتگو سننے کے ماحول کو فروغ دینا ہوگا جس میں اخبارات کا کلیدی کردار ہے۔
ملاقات میں ملک بھر سے قومی و علاقائی اخباروں کے ایڈیٹرز نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات ظہور احمد، پرنسپل انفارمیشن آفیسر طارق محمود خان اور متعلقہ اعلی حکام بھی موجود تھے۔












