سرسوں کے کھیت میں بازو پھیلائے، ہیرویئن کا انتظار کرتے اصل کنگ خان تو یہی ہیں، اور یہیں سے شاہ رخ خان مداحوں کے دلوں کے اور بالی ووڈ کے بادشاہ بنے۔
بالی وڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان اپنی رومانوی فلموں کی وجہ سے پوری دنیا میں جانے جاتے ہیں۔ ان کی شہرت کی وجہ ہی ان کی رومینٹک فلمیں ہیں۔
اس سفر کا آغاز 1995 میں یش راج فلمز کی فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ سے ہوا۔ وہیں سے انہیں رومینٹک فلموں کی دنیا میں مقبولیت حاصل ہوئی، جو آج تک مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے، یہ سفر دیکھیں ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘۔ ’محبتیں‘۔ ’رب نے بنا دی جوڑی‘ اور ’دل تو پاگل ہے۔‘ وغیرہ۔
کنگ خان نے 4 سال کے وقفے کے بعد دوبارہ بالی وڈ میں دھماکے دار واپسی کی ہے اور اس بار وہ رومینٹک نہیں بلکہ ایکشن ہیرو کے روپ میں نظر آئے ہیں۔2023 میں ریلیز ہونے والی ان کی فلمیں ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ نے دنیا بھر کے باکس آفس پہ راج کیا اور فلموں کے بزنس کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
کنگ خان کا سفر رومینٹک سے ایکشن ہیرو تک کیسے طے ہوا؟ رومانوی دنیا کی بادشاہت کرنے کے بعد وہ ایکشن فلموں کے بادشاہ کیسے بنے؟
’پٹھان‘ اور ’جوان‘ سے پہلے بھی شاہ رخ خان نے کچھ ایکشن فلموں میں کام کیا تھا، جیسے کہ ڈان اور رئیس لیکن یہ فلمیں اتنی مقبولیت حاصل نہ کر سکیں۔ لیکن ان کی نئی ایکشن فلموں نے نہ صرف نئے ریکارڈ قائم کیے بلکہ شاہ رخ خان کو شہرت کی مزید بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔
مزید پڑھیں
شاید کچھ لوگ نہ جانتے ہوں کہ شاہ رخ خان نے بالی وڈ میں اپنے کام کا آغاز ایکشن فلموں سے ہی کیا تھا جیسے کہ ڈر، بازیگر اور انجام وغیرہ۔ یہ سب فلمیں ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ سے پہلے ریلیز ہوئی تھیں لیکن 1995 میں شاہ رخ خان ایک رومانوی ہیرو کے روپ میں نظر آئے جو ان کی شناخت بن گیا تھا۔
2023 سے قبل کنگ خان کچھ نجی اور پروفیشنل مسائل کی وجہ سے فلمی دنیا سے 4 سال کی بریک لی، اور پھر ایک ساتھ ہی 2 ہٹ فلمیں دے کر سب کو بتا دیا کہ وہ کنگ خان ہیں تو کیوں ہیں اور یہ اعزاز ان سے کوئی نہیں جیت سکتا۔
گزرے کچھ سال شاہ رخ خان کے لیے اچھے سال ثابت نہیں ہوئے کیوں کہ ان کی کئی فلمیں باکس آفس پہ کامیاب نہ ہو سکیں اور 2019 میں ریلیز ہونے والی فلم ’زیرو‘ نے شاہ رخ خان کے کیریئر کو بھی زیرو کر دیا تھا۔ سونے پہ سہاگا یہ کہ ان کے بیٹے آرین خان کو منشیات کے کیس میں گرفتار کر لیا گیا جو پورے خان خاندان کے لیے مشکل وقت تھا۔ لیکن ان سب کے باوجود شاہ رخ خان نے اپنی 2 سپرہٹ فلموں کے بعد دوبارہ مداحوں کے دل جیت لیے، اور اب تیسری فلم کی بھی تیاری زوروں پر ہے۔
شاہ رخ خان کی حالیہ فلموں کی کامیابی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مودی سرکار کی ایما پر بنائی جا رہی’کیریلا سٹوری‘ اور ’کشمیر فائلز‘ جسی پراپیگنڈا فلموں سے فلم بین نالاں تھے۔ جبکہ شاہ رخ خان کی فلموں کی ریلیز سے پہلے بھی بہت سے مسائل پیش آئے اور بی جے پی جیسی ہندو قوم پرست جماعت نے ان کی فلموں کی ریلیز میں روڑے اٹکائے تھے، اس کے باوجود ان کی فلمیں کامیاب ہوئیں۔
ہندوستانی صحافی انوپما چوپڑا اور راہول ڈیسائی کا کہنا ہے کہ ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ نے کنگ خان کو ایک بار پھر فلم کی سکرین کا اور لوگوں کے دلوں کا بادشاہ بنا دیا ہے۔ ادھر ہندوستانی مصنفہ، شریانا بھٹاچاریہ نے کہا ہے کہ کنگ خان کو کسی واپسی کی ضرورت نہیں، وہ بہت بڑی ہستی ہیں۔ آج بھی کنگ خان بالی وڈ پہ راج کر رہے ہیں اور آنے والے وقت میں بھی یہ طوفان تھمتا ہوا نظر نہیں آرہا۔