عائشہ اور میری طلاق ہو گئی، جنید صفدر کی تصدیق

جمعہ 13 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے بیٹے جنید صفدرنے عائشہ کو طلاق دے دی، جنید صفدر نے تصدیق کر دی۔

جنید صفدر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں بتایا ہے کہ ’میری طلاق سے متعلق خبر درست ہے لیکن میں میڈیا سے درخواست کرتا ہوں کہ میڈیا ہماری پرائیویسی کا خیال رکھے۔

جنید صفدر نے لکھا کہ ’مجھے امید ہے کہ اس فیصلے سے ہم دونوں کو سکون ملے گا، انشاء اللہ، میں اس معاملے پر مزید کچھ نہیں کہوں گا۔

جنید صفدر نے اپنی پوسٹ میں اپنی سابقہ اہلیہ عائشہ کے لیے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ جنید صفدر اور عائشہ کا نکاح اگست 2021 میں لندن کے لینزبرا ہوٹل میں ہوا تھا، ان کی شادی کی تقریبات دسمبر میں پاکستان میں ہوئی تھیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جنید صفدر کی سابقہ اہلیہ عائشہ معروف بزنس مین سیف الرحمان کی صاحبزادی ہیں جو ان دنوں قطر میں مقیم ہیں۔

بات کی جائے سیف الرحمان اور شریف خاندان کے تعلقات کی تو دونوں خاندانوں کے درمیان بڑے قریبی تعلقات ہیں، سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے دوسرے دور حکومت میں سیف الرحمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا چیئرمین بھی مقرر کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟