دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا مقابلہ، سب سے بڑے گراؤنڈ پر

جمعہ 13 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے عالمی میلے میں سب سے بڑا مقابلہ ہفتے کو نریندر مودی اسٹیڈیم احمد آباد میں پاکستان اور بھارت کے مابین کھیلا جائے گا۔ یہ اہم ترین مقابلہ کرکٹ کے سب سے بڑے میدان میں ہوگا جہاں ایک لاکھ سے زائد شائقین کرکٹ اس میچ سے لطف اندوز ہوں گے تاہم اسے دیکھنے پاکستان سے بھارت چند درجن افراد ہی پہنچ سکے ہیں۔

دنیا بھر سے کرکٹ شائیقین کی نظریں اس میچ پر ہوں گی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان بھارتی سرزمین پر ون ڈے انٹرنشینل میچ 10 سال بعد کھیلا جائے گا جبکہ آخری بار پاکستانی ٹیم نے بھارت میں ون ڈے سیریز 2012-13 میں 2-1 سے جیتی تھی۔

ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں اپنے ابتدائی دونوں میچ جیتنے کے بعد ایک دوسرے کےسامنے آرہی ہیں۔ بھارت نے آسٹریلیا اور افغانستان کو ہرایا ہے جبکہ پاکستان نے حیدرآباد میں ہالینڈ اور سری لنکا کو زیر کیا ہے۔

سری لنکا کے خلاف پاکستان ٹیم نے کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کر کے اپنا حوصلہ بڑھایا تو بھارت نے آسٹریلیا جیسی ٹیم کو 200 رنز تک محدود کر کے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

سری لنکا کے خلاف تاریخی کامیابی کو پاکستانی کھلاڑی بھی اعتماد بحال کرنے کا ایک ذریعے قرار دے رہے ہیں۔ میچ سے قبل حسن علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ ہدف عبور کرنے جیسی کوششوں سے یقیناً ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے۔

پاکستان کے وہ کھلاڑی جو اب تک پرفارم نہیں کر پائے

کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران حیرت انگیز طور پر شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے اس کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا جس کی ان سے توقع کی جارہی تھی تاہم حسن علی اپنے انتخاب کو درست ثابت کرتے ہوئے پاکستان کی بولنگ لائن کو تھوڑا حوصلہ ضرور دے رہے ہیں۔

پاکستان ٹیم کے اسپن بولنگ کے شعبے میں تاحال کوئی جادو نظر نہیں آیا اور بھارت میں اگر ورلڈ کپ جیتنا ہے تو اسپن بولنگ کا فارم میں آنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا بابر اعظم کا رنز بنانا۔

کپتان بابر اعظم اب تک کھیلے گئے دونوں میچز میں متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں تاہم بڑے میچ میں ان سے توقع کی جارہی ہے کہ ان کا بلا رنز اگلے گا۔

دونوں ٹیموں کا موازنہ کیا جائے تو پاکستان کی ٹیم بھارت کے خلاف ون ڈے ورلڈ کپ میں 7 بار آمنے سامنے آئی ہے لیکن ایک مرتبہ بھی کامیابی نے شاہینوں کے قدم نہیں چومے لیکن پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ہو تو اسٹیٹس اور ریکارڈ بھلا کون یاد رکھتا ہے۔

بھارت کے وہ کھلاڑی جو پاکستان کے لیے خطرہ ہیں

بھارتی ٹیم میں ایک سے بڑھ کر ایک میچ ونر موجود ہے اور کسی بھی دن کسی بھی ٹیم کے خلاف کوئی بھی کھلاڑی میچ وننگ اننگز یا بونگ اسپیل کروا سکتا ہے تاہم چائنا مین کلدیپ یادیو ایسے کھلاڑی ہوں گے جو پاکستان کے بلے بازوں کو پچ پر ٹکنے نہیں دیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ رنز اسکور کرنے والے محمد رضوان نے چائنا مین نمٹنے کے لیے ایک گھنٹے تک نیٹ سیشن کیا ہے۔

دوسری جانب بھارت کے بلے باز ویراٹ کوہلی کا ریکارڈ پاکستان کے خلاف ہمیشہ سے ہی بہتر رہا ہے۔ پاکستان ٹیم کو اگر بھارت کو شکست دینی ہے تو کوہلی کی وکٹ جلد از جلد حاصل کرنی ہوگی۔

ٹاس کی اہمیت

ویسے تو پاکستان ٹیم ہدف کا تعاقب کرنے کے لیے موزوں نہیں سمجھی جاتی لیکن چوں کہ ڈے اینڈ نائٹ میچ ہونے کی وجہ سے مصنوعی روشنی میں اسپنرز کو بولنگ کروانے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے اس لیے جو بھی ٹیم ٹاس جیتے گی توقع ہے کہ وہ پہلے فیلڈنگ کا انتخاب کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp