بھارت کے ایک وکیل نے پاکستانی کرکٹر محمد رضوان کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں شکایت درج کراتے ہوئے انہیں گراؤنڈ میں تماشائیوں کے بیچ نماز ادا کرنے پر سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت میں ورلڈ کپ کے آغاز کے بعد سے محمد رضوان کے خلاف یہ دوسرا واقعہ ہے کہ ان کے کسی مذہبی یا انسانی عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ میچ میں سینچری اسکور کرنے کے بعد محمد رضوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں اپنی سینچری اسرائیل حماس تنازع کے بعد بے گھر ہونے اور مارے جانے والے افراد کے نام کی تھی۔ جس پر ہندوستان میں ان پر نا صرف تنقید کی گئی بلکہ عالمی کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) میں ان کے خلاف شکایت بھی درج کی گئی تھی تاہم آئی سی سی نے محمد رضوان کی وضاحت سے مطمئن ہو کر ان کے خلاف کسی بھی طرح کی کوئی کارروائی کرنے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس نے بھی بھارت کے اندر دھمکیوں کی وجہ سے بھارت چھوڑ دیا تھا کیونکہ ان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
اب اتوار کو ایک بار پھر بھارتی سپریم کورٹ کے وکیل ونیت جندال نے پاکستانی کرکٹر کے اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کے خلاف عالمی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں ایک اور درخواست دائر کی ہے جس میں عالمی کرکٹ کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ محمد رضوان کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔
keeping the spirit of sports alive, Advocate Vineet Jindal filed complaint against Mohammed Rizwan, Wicket keeper and batsman of the Pakistan Cricket team for offering “namaz” during Cricket match on 6th Oct’2023 with International Cricket Council.
Copy of the complaint also… pic.twitter.com/pugqIjHgev— Adv.Vineet Jindal (@vineetJindal19) October 14, 2023
آئی سی سی نے اتوار کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ درخواست پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد رضوان کے بارے میں شکایت ہے جو جمعہ (6 اکتوبر) کو حیدرآباد میں جاری آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے اپنے نیدرلینڈز کے خلاف افتتاحی میچ کے دوران کرکٹ گراؤنڈ پر نماز ادا کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔
بہت سے ہندوستانیوں کے درمیان گراؤنڈ میں نماز ادا کی
بھارتی وکیل نے شکایت میں کہا ہے کہ محمد رضوان نے کرکٹ کے میدان میں بہت سے ہندوستانیوں کے درمیان گراؤنڈ میں نماز ادا کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر اپنے مذہب کی تشہیر کر رہے ہیں، جو کہ کھیل کی اصل روح کے منافی ہے۔
مزید پڑھیں
وکیل نے مزید کہا کہ محمد رضوان کا یہ عمل کھیل کی اصل روح پر سوال اٹھاتا ہے اور اس نظریے پر بھی سوال اٹھاتا ہے جس پر کوئی بھی کھلاڑی میچ کے دوران اس پر عمل پیرا ہوتا ہے۔
محمد رضوان کی جانب سے اپنے مذہب کی اس طرح سر عام تشہیر کرنے کا عمل کھیل کے جذبے کو پس پشت ڈال کر یہ پیغام دینے کی کوشش ہے کہ وہ ایک مسلمان ہیں۔
وکیل نے یہ بھی کہا ہے کہ محمد رضوان کو میدان کے درمیان میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا گیا ہے جبکہ دوسری جانب ان کے ساتھی کھلاڑی وقفے کے دوران پانی اور مشروب کا انتظار کر رہے تھے۔
وکیل نے درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ محمد رضوان کی جانب سے میدان میں اپنے مذہب کی تشہیر اور اس کے بعد پریس کانفرنس میں اپنے سینچری اسکور کو غزہ کے عوام کے نام کرنا ان کے مذہبی اور سیاسی نظریے کی مزید تصدیق کرتا ہے۔
2021 میں بھی رضوان کو گراؤنڈ میں نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا
شکایت گزار نے کہاکہ اس سے پہلے 2021 میں بھی رضوان کو گراؤنڈ میں نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 کے ایک میچ میں بابر اعظم کی قیادت والی ٹیم نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تو پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ وہ پسند ہے جو رضوان نے گراؤنڈ میں کیا۔
درخواست میں شکایت کی گئی کہ 31 سالہ محمد رضوان نے کرکٹ میچ کے دوران مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں ناظرین کے سامنے اپنے عقیدے اور مذہب کو ظاہر کرنے کے موقع کے طور پر استعمال کیا، جس کے بعد وہ میدان کے وسط میں کھڑے ہو کر ہندوؤں کے سامنے دعائیں پڑھ رہے تھے۔
محمد رضوان کی تعریف
جب کہ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے بھی میچ کے دوران میدان میں نماز ادا کرنے پر بلے باز محمد رضوان کی تعریف کی ہے۔
ونیت جندل نے آئی سی سی کو دی گئی درخواست میں زور دیا کہ وہ پاکستانی کرکٹر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔