’روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ‘ کراچی و لاہور سے شروع کرنے کے لیے سعودیہ کا گرین سگنل

منگل 17 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر سے لاکھوں لوگ ہر سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔ ایک ساتھ دنیا بھر سے لاکھوں لوگوں کی آمد پر سعودی عرب کے ایئرپورٹ پر مسافروں کا رش ہو جاتا ہے اور عازمین کو ایمیگریشن اور دیگر قانونی کارروائی کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے اللہ کے مہمانوں کو بہتر سے بہتر خدمت کے لیے وژن 2030 کے تحت 2019 میں روڈ ٹو مکہ پروگرام شروع کیا گیاتھا۔ پروگرام کا مقصد یہ تھا کہ حجاج کو امیگریشن کی سہولیات انہی ممالک میں فراہم کی جائے جہاں سے وہ سفر کا آغاز کر رہے ہیں، اور سعودی عرب پہنچنے پر وہ کم سے کم وقت میں اپنی قیام گاہ(ہوٹل) پہنچ سکیں۔

روڈ ٹو مکہ 7 ممالک کے لیے

روڈ ٹو مکہ پروگرام پاکستان، بنگلہ دیش، ترکی سمیت 7 ممالک میں شروع کیا گیا ہے۔ جبکہ پاکستان میں اس سال صرف اسلام آباد سے پرواز کرنے والے عازمین کو یہ سہولت دستیاب تھی۔ تاہم اب کراچی اور لاہور ایئرپورٹس سے روڈ ٹو مکہ منصوبہ شروع کرنے کے لیے گرین سگنل مل گیا ہے۔

پشاور اور کوئٹہ سے بھی روڈ ٹو مکہ منصوبہ شروع کرنا ضروری ہے

وزارت مذہبی امور نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ سعودی حکام نے کراچی اور لاہور ایئر  پورٹس سے روڈ ٹو مکہ منصوبہ شروع کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے جس کے لیے ایوی ایشن ڈویژن کو تیاری شروع کرنے کے حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

سینیٹ کمیٹی نے ہدایات دیں ہیں کہ پشاور اور کوئٹہ سے بھی روڈ ٹو مکہ منصوبہ شروع کرنا ضروری ہے اس پر بھی وزارت توجہ دے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیرصدارت پارلیمنٹ میں ہوا جس میں سینیٹرز گردیپ سنگھ، مولوی فیض محمد، پروفیسر ساجد میر، نصیب اللّہ بازئی، حافظ عبدالکریم اور حاجی ہدایت اللّہ کے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری مذہبی امور اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

سعودی وزارت حج کو خط

سعودی حکومت، وزارت حج کی جانب سے ہدایات کی روشنی میں حج گروپ آرگنائزرز کی تعداد 905 سے 46 تک کم کرنے کے معاملے پر کمیٹی میں تفصیلی بحث ہوئی، حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ قائمہ کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں وزارت نے سعودی عرب کے وزارت حج کو خط ارسال کیا ہے۔

 خط میں سعودی وزارت حج سے درخواست کی گئی ہے کہ اس سال کے لیے حج گروپ آرگنائزرز کی تعداد کم کرنےکا فیصلہ مؤخر کردے اور اس کے بعد یہ تعداد آہستہ آہستہ کم کی جائے۔ اس حوالے سے ابھی سعودی وزارت حج کی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔

حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے نمائندے نے گزارش کی ہے کہ اس مسئلے پر وزارت مذہبی امور، حج آرگنائزر ایسوسیشن آف پاکستان کے نمائندوں کو ساتھ ملا کر ڈی جی حج اور سعودی عرب وزارت حج کے حکام کے ساتھ ملاقات کرائی جائے تاکہ بروقت اس مسئلے کا حل تلاش کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حج 2024 کے لیے جو پالیسی بنائی گئی ہے وہ ہم سے شیئر نہیں کی گئی جس پر وزارت مذہبی امور کےحکام نے جواب دیا کہ حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، نیز حج پالیسی 2024 بھی ان کے ساتھ شیئر کی گئی ہے شاید کمیونیکیشن گیپ کی وجہ سے ان کو پالیسی نہ ملی ہو۔

حج گروپ آرگنائزر کی تعداد کم کرنے کا معاملہ

چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت مذہبی امور ڈی جی حج سے بات کر کے سعودی وزارت حج کے ساتھ حج گروپ آرگنائزر کی تعداد کم کرنے کا معاملہ اٹھائے، سینیٹر حافظ عبدالکریم کا کہنا تھا کہ جو خط وزارت مذہبی امور نے بھیجا ہے اس کو سفارتی چینلز کے ذریعے بھیجنا چاہیے تھا۔

حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ امکانات بہت کم ہیں کہ سعودی وزارت حج، آرگنائزرز کی تعداد کم کرنے کے حوالے سے اپنا فیصلہ تبدیل کرلے اس لیے ہمیں اپنی مکمل تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔

چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت مذہبی امور کو اس مسئلے کے حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہییں، وزارت یا ڈی جی حج سعودی حکام سے مسئلے پر بات کرے اور پاکستان کی تحفظات سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کرے۔

15 دن میں پیش رفت رپورٹ مہیا کرنے کے احکامات

معاملے پر تفصیلی بحث کے بعد چیئرمین کمیٹی نے وزارت مذہبی امور کو ایک اور خط لکھنے کی ہدایت کی، چیئرمین کمیٹی نے تجویز دی کہ نگراں وزیر برائے مذہبی امور سعودی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کرے اور وزارت، ڈی جی حج کو پابند بنائے کہ مسئلے کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں، نیز کمیٹی نے وزارت کو 15 دن میں پیش رفت رپورٹ مہیا کرنے کے احکامات جاری کیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp