عازمین حج کو دوران سفر کن باتوں کا خیال رکھنا ہوگا؟

بدھ 8 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب عازم سفر ہوتے ہیں، پاکستان سے بھی عازمین کی بڑی تعداد اس فریضے کی ادائیگی کے لیے روانہ ہوتی ہے، گزشتہ سال 81 ہزار سے زائد شہریوں نے سرکاری اسکیم کے تحت حج کیا تھا جبکہ رواں سال 63 ہزار افراد سرکاری حج اسکیم کے تحت فریضہ حج کی ادائیگی کریں گے۔

پاکستان سے عازمین حج کا سفر کل یعنی 9 مئی بروز جمعرات سے شروع ہوگا اور 9 جون تک یہ سلسلہ جاری رہے گا اس کے بعد 20 جون سے ایک مرتبہ پھر سے عازمین کو سرزمین حجاز سے وطن واپس لانے کے لیے فلائٹ آپریشن کا آغاز کیا جائے گا، قومی ایئرلائن پی آئی اے اس مرتبہ 8 شہروں سے عازمین حج کو سہولتیں فراہم کرے گی۔

عازمین حج کس اہم سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں گے؟

سعودی عرب پہنچ کر حاجیوں کو موبائل سم کے حصول کی بے چینی ہوتی ہے، لیکن کچھ کمپنیوں کے پیکج بھی ایسے ہوتے ہیں کہ ہر ایک ان سے مستفید نہیں ہوپاتا، لہذا اس مرتبہ سعودی موبائل کمپنی کی جانب سے ہر حاجی کو ایک موبائل سم مفت فراہم کی جائے گی، جس میں دنیا بھر میں کہیں بھی کال کرنے کے لیے 180 منٹس مفت دیے جائیں گے۔

اسمارٹ موبائل فون لازمی قرار

سعودی حکومت نے رش کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ حاجیوں کو ریاض الجنہ میں عبادت کرنے کا موقع دینے کے لیے چند سال قبل ایک موبائل ایپ ’نسک‘ کا آغاز کیا تھا، اسی ایپ کے ذریعے ایک حاجی صرف ایک مرتبہ اپنے مقررہ وقت پر ریاض الجنہ جا سکتا ہے، اس سہولت سے مستفید ہونے کے لیے تمام عازمین حج کو اپنے ہمراہ اسمارٹ فون لازمی لے جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت کیا سہولیات فراہم ہوں گی؟

کراچی اور اسلام آباد سے سفر کرنے والے عازمین کو روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت یہیں سے ہی امیگریشن کی سہولت دستیاب ہوگی، یہی وجہ ہے کہ عازمین کو 6 گھنٹے قبل ایئرپورٹ پہنچنا ہوگا، اس طرح عازمین کو مدینہ یا جدہ ایئرپورٹ پر امیگریشن کی لمبی قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑے گا، اس کے علاوہ ان عازمین کا سامان ان کی رہائش گاہوں پر پہنچایا جائے گا۔

عازمین حج کے لیے سفری ہدایات

قومی ایئرلائن پی آئی اے نے عازمین حج کے لیے ہدایات جاری کی ہیں، جس میں کہا گیا کہ مسافر ایئرلائن ٹکٹ بک کراتے وقت اپنا درست نمبر فراہم کریں تاکہ پرواز میں تاخیر کی صورت میں انہیں بروقت مطلع کیا جا سکے، ایک مسافر کو 7 کلو ہینڈ کیری جبکہ دیگر 40 کلو سامان اپنے ہمراہ لے جانے کی اجازت ہوگی، وزن زیادہ ہونے کی صورت میں پاکستان سے جاتے ہوئے 5 ڈالر فی کلو جبکہ سعودی عرب سے واپسی پر 35 ریال فی کلو ادا کرنا ہوں گے۔

سفرِ حج کے لیے ممنوعہ سامان کیا ہیں؟

سعودی قوانین کے تحت سفرِ حج کے دوران مختلف اشیاء پر پابندی ہوگی، جن میں ماچس، چولہا، سیلنڈر، نیل کٹر، قینچی، استرا، بلیڈ، اور لائٹس شامل ہیں، وطن واپسی پر ایک حاجی کو صرف 5 لیٹر آبِ زم زم وہ بھی مخصوص پیکنگ میں لے جانے کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ سامان میں یا چھوٹی بوتلوں میں آب زم زم لانے پر سختی سے پابندی ہوگی۔

عازمین کو کن باتوں کا خیال کرنا ہوگا؟

وزارت مذہبی امور نے فریضہ حج کے لیے جانے والے عازمین کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا ہے، جس میں سب سے پہلی ہدایت یہ کی گئی ہے کہ عازمین حج چونکہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہوں گے اس لیے اپنے طرز عمل سے ثابت کریں کہ وہ ایک مہذب قوم ہیں۔

کسی سے بدتمیزی، گالم گلوج، چوری نہیں کرنا اور اگر ایسا کیا تو وہاں کے قوانین کے مطابق سخت سزائیں ہوں گی، اس کے علاوہ وہاں جا کر کسی بھی سیاسی سرگرمی میں شامل نہیں ہونا اور نہ ہی کوئی نعرے بازی کرنی ہے۔

عازمین حج کو سختی سے منع کیا گیا ہے کہ وہ مکہ اور مدینہ سمیت کسی بھی مسجد میں پاکستان کی مساجد یا مدارس کے لیے یا کسی نجی و سرکاری تنظیم کے لیے فنڈز نہیں مانگیں گے، اس کے علاوہ کسی بھی مقام پر بھیک مانگنے پر بھی مکمل طور پر پابندی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp