لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے بری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حنیف عباسی کی اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا، عدالت نے حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
نواز شریف کا شکریہ
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ اللہ نے آج مجھے عوام اور عدلیہ کے سامنے سرخرو کیا، میں نواز شریف کا بھی شکر گزار ہوں، جب مجھ پر الزام لگا تو نواز شریف نے کہا کہ تھا کہ کیس جھوٹا ہے۔
مزید پڑھیں
حنیف عباسی نے کہا کہ شہباز شریف نے ہر برے وقت میں میرا ساتھ دیا، اس پورے دور میں میں عدالتوں سے نہیں بھاگا، مجھے 2 الیکشنوں سے باہر رکھا گیا، میری بیٹی کو ملازمت سے نکالا گیا، میں خاص طور پر میڈیا کا شکرگزار ہوں، جیسے پہلے خدمت کر رہا تھا، اب بھی کروں گا۔
شیخ رشید سے الیکشن میں مقابلہ
انہوں نے کہا، ’میں نے کہا تھا شیخ رشید کی طرح خالی میدان میں الیکشن نہیں لڑوں گا، شیخ رشید کہاں پر ہے یہ نہیں معلوم مگر اس نے میرے اوپر جھوٹا قتل کا مقدمہ درج کروایا، اس کے ساتھ الیکشن میں ضرور مقابلہ کروں گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم نہیں کہتے کہ چیئرمین پی ٹی آئی 6 بائی 6 کے کمرے میں رہیں، انہوں نے مزید کہا کہ قائد میاں محمد نواز شریف کا 21 اکتوبر کو استقبال کریں گے، روالپنڈی سے سب سے بڑا قافلہ لیکر ان کا استقبال کروں گا۔
ایفی ڈرین کیس
واضح رہے ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
خدیجہ شاہ کی ضمانتیں بھی منظور
دریں اثنا، لاہور ہائیکورٹ نے جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور میں جلاؤ گھیراؤ کے 2 مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے خدیجہ شاہ کی ضمانتیں منظور کرلیں، خدیجہ شاہ نے اپنی وکیل بیرسٹر سمیرا کھوسہ کی وساطت سے درخواستیں دائر کی ہوئی تھیں۔ خدیجہ شاہ کے خلاف تھانہ سرور روڑ اور گلبرگ میں جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات درج ہیں۔