پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں کب کم ہوں گی؟

جمعرات 19 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک میں گزشتہ ایک ماہ سے ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے، معاشی اعشاریے بھی مثبت سمت پر گامزن ہیں لیکن اس کے باوجود ملک کی 3 بڑی کمپنیوں سوزوکی، ٹیوٹا اور ہونڈا نے اپنے پلانٹس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جب عوام قیمتوں میں کمی کا انتظار کررہے تھے اُس وقت پلانٹس بند کیوں کرنے پڑے؟ وجوہات کیا ہیں اور گاڑیوں کی قیمتیں کب نیچے آئیں گی؟۔ وی نیوز نے اس کا پتا لگانے کی کوشش کی ہے۔

حکومتی پالیسی کی وجہ سے مختلف کمپنیوں نے پلانٹس بند کیے، مشہود خان

تجزیہ کار و ماہر آٹو سیکٹر مشہود خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم آٹو سیکٹر میں گراؤٹ کی بات کریں تو ہمیں کچھ ماہ قبل جولائی سے دیکھنا ہوگا کہ حکومت کی پالیسی میں تبدیلی دیکھنے میں آئی اور اُس کے بعد مختلف کمپنیوں نے اپنے پلانٹس بند کیے جس کا تسلسل آج بھی جاری ہے، انہوں نے کہا کہ 3 بڑی کمپنیوں نے اپنے پلانٹس بند کر دیے ہیں۔

مشہود خان کے مطابق جولائی 2022 سے اگر ہم دیکھنا شروع کریں تو سب سے پہلے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایک ہدایت آئی کہ 30 لاکھ روپے سے زیادہ کی بینک فائنانسنگ نہیں کرے گا۔ اس کے بعد اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک اور پالیسی سامنے آئی جس کے مطابق جن گاڑیوں کے پارٹس پر حکومت نے پابندی عائد کی ہے وہ اب امپورٹ نہیں کیے جائیں گے۔ یہ پابندی پر تعیش اشیا سے شروع ہوئی تھی اور اس کے بعد اس کے اثرات انڈسٹری پر بھی پڑے جس کے باعث آٹو پارٹس کی ایل سیز بند ہوئیں۔ تیسرا مسلئہ شرح سود کا ہے جو 12 فیصد سے شروع ہوئی اور آج اپنی انتہائی سطح پر موجود ہے جو کہ کار فائنانسنگ کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے، یہ وہ 3 وجوہات ہیں جن کے باعث آٹو انڈسٹری گزشتہ ایک سال سے مشکلات کا شکار ہے۔

حکومت چاہتی ہے درآمدات کے بجائے برآمدات پر فوکس کیا جائے

مشہود خان نے کہاکہ آج کی اگر بات کی جائے تو حکومت کی وہ پالیسی کہ درآمدات سے زیادہ برآمدات پر فوکس کیا جائے یعنی اشیا منگوانے کے بجائے ملک سے باہر بھیجی جائیں تاکہ ملک میں ڈالرز آسکیں لیکن اس پالیسی پر عمل درآمد کے لیے آٹو انڈسٹری تیار نہیں تھی، اس وقت حکومت کے ساتھ آٹو انڈسٹری کی بات چیت بھی جاری ہے اور آٹو انڈسٹری خود کو ان معاملات کے لیے تیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے وقتوں میں ڈالر کی قدر میں کمی کے حساب سے اگر آٹو سیکٹر میں قیمتوں میں گراؤٹ کا اندازہ لگایا جائے تو وہ ایک دم سے نہیں ہوگا، کچھ کمپنیاں ہو سکتا ہے قیمتیں گرا بھی دیں لیکن اس کے اثرات ممکن ہے اگلے سال نظر آنا شروع ہو جائیں۔

مشہود خان نے کہا ہے کہ جب تک ڈالر ایک جگہ رکے گا نہیں تب تک انڈسٹری تذبذب کا شکار رہے گی، کیوں کہ ایک آئیٹم ہے جس کی قیمت آج کی تاریخ میں 10 ڈالر ہے۔ اب انڈسٹری والوں کو نہیں معلوم کہ کل ڈالر گرے گا یا اوپر جائے گا تو وہ اس صورت میں اپنے کاروبار کو کیسے وسعت دیں گے۔

گاڑیوں کی قیمتوں کا درست تعین اگلے سال ہی ہو گا

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اگر حکومت پاکستان جنوری 2024 تک اپنے ہدف کا تعین کرکے فیصلہ کر لے کہ ہم نے جنوری تک ڈالر کو اس ریٹ پر فکس کرنا ہے تو اس کے مثبت اثرات ضرور آنا شروع ہو جائیں گے۔

مشہود خان کے مطابق گاڑیوں کی قیمتوں کا درست تعین اگلے سال ہی ممکن ہو پائے گا، اس کا انحصار ہماری پالیسی پر منحصر ہے، کار فائنانسنگ میں سود کی کمی بھی گاڑیوں کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالے گی۔ پاکستان میں قوت خرید گزشتہ ایک سال میں کہیں گر چکی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ملک میں تمام انڈسٹری کے اعشاریے منفی رہے اگر تو ملک میں ہر انڈسٹری مثبت کام کرے اور معاشی اعشاریے درست سمت پر گامزن ہوں تو اس کے مثبت اثرات آٹو موبیل انڈسٹری پر ضرور پڑتے ہیں۔

مشہود خان نے کہا کہ اس وقت آٹو انڈسٹری کے سامنے ایک بڑا چیلنج حکومت پاکستان کی پالیسی کے مطابق ایکسپورٹ کا ہے، حکومت پاکستان چاہتی ہے کہ ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے اور اس میں آٹو انڈسٹری اپنا کردار ادا کرے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ان کمپنیوں کی مدر کنٹری اس بات کی اجازت دے پائے گی؟ دنیا بھر میں آٹو پارٹس کی ٹریڈ 600 ٹریلین ڈالر کی ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ اس میں پاکستان اپنا کردار بھی ادا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

شادی کے وقت یا علحیدگی سے قبل بیوی کو دیے گئے تحائف واپس ہوں گے یا نہیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر