یونائیٹڈ نیشنز ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن ( یونیسکو ) نے سوشل میڈیا کمپنیوں کے لئے قواعد و ضوابط طے کرنے اور دنیا میں غلط معلومات پھیلانے میں ان کا کردار کم کرنے کے لئے عالمی سطح پر مکالمہ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈورے آزولے دنیا بھر سے آئے ہوئے قانون سازوں ، صحافیوں اور سول سوسائٹی ممبران کی ایک کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس کانفرنس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لئے قانون سازی پر بحث مباحثہ کیا گیا تاکہ انٹرنیٹ کی دنیا زیادہ محفوظ اور حقائق کی حامل ہو۔
عالمی ادارے کے زیراہتمام دو روزہ کانفرنس فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد ہوئی۔ اس کا مقصد ایسے رہنما اصول طے کرنا ہے جو قواعد و ضوابط طے کرنے والوں ، حکومتوں اور کاروباری کمپنیوں کے لیے ممد و معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سوشل میڈیا پر ایسے مواد کو کنٹرول کیا جائے جو جمہوریت اور انسانی حقوق کے منافی ہو۔ اور ایسے مواد کی حوصلہ افزائی کی جائے جو آزادی اظہار رائے کے حق میں ہو۔ اور درست اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی کی حمایت میں ہو۔
آڈورے آزولے نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو عوام کی بھلائی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس کے نتیجے میں وہ خطرات کم ہوجائیں گے جنہیں ہم آج محسوس کر رہے ہیں ، اور جن کے درمیان ہم آج جی رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج حقائق کی نسبت غلط معلومات اور سازشی نظریات زیادہ تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس یورپی یونین نے ایک غیر معمولی قانون منظور کیا تھا جس کے نتیجے میں اب گوگل اور میٹا جیسی بڑی کمپنیاں یورپی صارفین کو نفرت انگیز مواد ، غلط معلومات اور نقصان دہ مواد سے محفوظ رکھنے پر مجبور ہوں گی۔