معروف امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے کہا ہے کہ ان کی زندگی بالکل بھی آسان نہیں تھی اور انہیں بچپن ہی سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، وہ وقت سے پہلے بڑی ہو گئیں جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ میں بھی مبتلا رہی ہیں۔
امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز کی زندگی ہمیشہ سے مشکل رہی ہے۔ انہوں نے بچپن میں ہی اپنے ماں باپ کی شادی کو ٹوٹتا ہوا دیکھا۔ وہ صرف 19 سال کی تھیں جب ان کا اپنا رشتہ گلوکار جسٹن ٹیمبرلیک سے ٹوٹ گیا جس پر وہ شدید غم زدہ رہیں، والدین کی شادی ٹوٹنے کے بعد برٹنی سپیئرز کو اپنے بہت کام خود کرنا پڑے۔
اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب ’دی وومین اِن می‘ میں امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے انکشاف کیا ہے کہ زندگی کے 13 سال انہوں نے اپنے والد کی نگرانی میں گزارے، جس کے بعد 18 سال کی عمر میں وہ خود کفیل ہو گئیں اور ان کا سپر ہٹ گانا ’ اوپس آئی ڈڈ ناٹ اگین ‘ بھی مارکیٹ میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا، نومبر2021 میں ان کے والد کی نگرانی ختم ہوگئی۔
برٹنی کا آبائی گھر امریکا کے شہر لوزیانا میں ہے، جسٹن ٹمبرلیک سے علیحدگی کے بعد وہ واپس اس گھر میں شفٹ ہوگئیں۔
برٹنی سپیئرز کا کہنا ہے کہ ’اس گھر میں جب میں رہ رہی تھی تو مجھے لگ رہا تھا کہ میں بہت تیزی سے بڑی ہو رہی ہوں اور مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ سب کیسے سنبھالوں؟‘ ان کے بیٹوں کی پیدائش 2005 اور 2006 میں ہوئی جس سے ان کی شخصیت میں بہت سی تبدیلیاں آئیں اور ان کو ڈیپریشن سے بھی گزرنا پڑا۔‘
گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے یہ بھی بتایا ہے کہ جسٹن ٹمبرلیک کے ساتھ ان کے رشتے میں مختلف مسائل آئے اور کتنی بار جسٹن ٹمبرلیک نے ان کو دھوکا دیا۔
اس کے بعد بھی برٹنی کی زندگی میں مشکلات کم نہیں ہوئیں۔ جب ان کی کیون فیڈرلائن سے پہلی شادی خرابی کی طرف چلی گئی تھی تو ان کے وکیل نے مشورہ دیا کہ ان کو پہلے طلاق لے لینی چاہیے ورنہ ان کے شوہریہ کام کردیں گے اور برٹنی میڈیا میں بدنام ہوجائیں گی لیکن یہ چیز بھی برٹنی کے لیے مفید ثابت نہ ہوسکی کیوں کہ اس طلاق کے بعد بھی امریکی میڈیا نے برٹنی کو ہی برا دکھایا۔
برٹنی سپیئرز اپنی کتاب ’دا وومین ان می‘ میں لکھتی ہیں کہ 2022 میں وہ چھٹیوں میں جیٹ اسکیئنگ کے لیے گئیں اور یہ سوچتے ہوئے کہ پانی کی لہریں کتنی غیر متوقع ہو سکتی ہیں، وہ کشتی میں پائلٹ کے پیچھے بالکل کسی چھوٹے بچے کی طرح خوشی سے بیٹھ گئیں۔
اس کتاب میں یہ بات قابل غور ہے کہ جیسے ہی برٹنی کی زندگی سے ان کے والد دور ہونا شروع ہوتے ہیں، کتاب میں مصنفہ کا بات کرنے کا انداز بدل جاتا ہے اور ان کی جانب سے اپنے والد کی بہت سی بے ادبی والی باتیں بھی سامنے آئی ہیں۔
’دی وومین اِن می‘ کتاب میں بہت سے ایسے انکشافات ہیں جو پڑھنے والوں کو اور برٹنی کے مداحوں کو حیران کردیں گے۔ ان انکشافات سے ثابت ہوتا ہے کہ چاہے ہالی وڈ ہو یا بالی وڈ، سب ستاروں کے زندگی میں کوئی نہ کوئی مسائل ضرور ہوتے ہیں۔