نگراں وفاقی وزیر آئی ٹی عمر سیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ آئی ٹی کے شعبے پر توجہ دے کر برآمدات کو فروغ دیا جائے گا، اس وقت اپنی مدد آپ کے تحت تقریباً 15 لاکھ افراد فری لانسنگ سے روزگار کما رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
عمر سیف نے کہاکہ آئی ٹی کے شعبے میں یونیورسٹیاں ہر سال 75 ہزار گریجویٹس پیدا کرتی ہیں، اس وقت پاکستان میں موجود آئی ٹی کمپنیاں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو روزگار دے رہی ہیں۔
وزیر آئی ٹی نے کہاکہ بہت سی آئی ٹی کمپنیاں اپنا زرمبادلہ باہر رکھ رہی تھیں، اب اس بات کی اجازت ہے کہ کوئی بھی آئی ٹی کمپنی 50 فیصد ڈالر اکاؤنٹ میں رکھ سکے گی۔ اسٹیٹ بینک سے اجازت کے بعد ڈالرز خرچ کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس سے قبل پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے جو کمپنیاں زرمبادلہ ملک سے باہر رکھنے پر مجبور تھیں وہ اب رقم ملک میں لائیں گی۔
عمر سیف نے کہاکہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت مل کر ایک پالیسی بنائی ہے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ مل سکے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں فری لانسنگ سے منسلک افراد کو رقم کی وصولی کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہم اس پر بھی کام کر رہے ہیں۔ مستقبل قریب میں پے پال سمیت دیگر پلیٹ فارمز فری لانسرز کو میسر ہوں گے۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ پاکستان کو ان ممالک میں شامل کریں گے جہاں 5 جی ٹیکنالوجی موجود ہے۔