وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ نوجوان کامیاب یوتھ لون پروگرام کے تحت قرضہ سے اپنے کاروبار کو فروغ دے کر ملکی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
مشکل معاشی صورتحال کے باوجود نوجوانوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ نوجوانوں کے لیے گزشتہ قرض سکیموں میں ریکوری کی شرح 99 فیصد رہی۔ ماضی میں اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے گئے جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا۔
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار یوتھ بزنس و ایگریکلچر لون سکیم کے تحت قرضہ حاصل کرنے والے کامیاب درخواست دہندگان میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت جو قرضے دیئے گئے ہیں وہ 2013ء کا تسلسل ہے جب اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے پورے پاکستان میں قوم کے نوجوانوں بیٹوں اور بیٹیوں کیلئے قرضوں کا پروگرام شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ملک بھر میں اربوں روپے قرضے تقسیم کئے گئے۔ ملک کی معیشت اور نوجوانوں کو فائدہ ہوا، صوبہ پنجاب سے اس سکیم کا آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب روزگار سکیم شروع کی گئی تھی۔
کسان بھائیوں کے لیے بلاسود قرض سکیم شروع کی تھی۔ پھر 75 ہزار گاڑیاں بے روزگار نوجوانوں میں تقسیم کیں جس کی ریکوری 99 فیصد تھی۔
انہوں نے کہا یہ غلط تاثر تھا کہ افراد کو بینک قرضے دیں گے تو وہ ریکور نہیں ہو سکیں گے۔ کسانوں، نوجوانوں کی قرضوں کی سکیم اور دیگر ایسے پروگرام جن کے تحت قرضے تقسیم کئے گئے 99 فیصد ریکوری رہی۔
انہوں نے کہا نوجوان حکومت سے قرضہ لے کر کاروبار کرتے ہیں۔ منافع کماتے ہیں اور قرضہ واپس کرتے ہیں۔ کاروباری حضرات فرض شناسی سے اپنے لئے گئے قرضے منافع کما کر واپس کرتے ہیں۔
نوجوانوں نے قرضے معاف نہیں کرائے۔ بڑے کاروباری ادارے قرضے معاف کراتے ہیں۔ ماضی میں اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے گئے جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں ملک کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔ اگر ان کو مواقع فراہم کئے جائیں تو ان کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شزہ فاطمہ خواجہ، ان کی ٹیم، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم، گورنر سٹیٹ بینک، صدر پنجاب بینک، حبیب بینک سمیت دیگر بینکوں کا اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے تعاون پر شکر گزار ہوں۔ اس پروگرام کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا نوجوان اپنے خاندن، معاشرے اور پاکستان کے لیے سرتوڑ کوشش کرکے اپنے کاروبار میں کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش معاشی صورتحال کے تناظر میں حکومت نے کفایت شعاری پروگرام شروع کیا ہے۔
کفایت شعاری پروگرام سے 200 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ اخراجات کم کریں گے اور نوجوانوں کے لیے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے ہر قربانی دیں گے تاکہ شبانہ روز محنت سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں کیونکہ ملک کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔
وزیراعظم نے کہا وزیراعظم یوتھ لون پروگرام میں بھرپور تعاون پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، اخوت، این آر ایس پی سمیت دیگر شراکت داروں کا شکرگزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یوتھ لون سکیم کے تحت ملک بھر کے قابل اور مستحق نوجوانوں میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کئے جائیں گے۔لیپ ٹاپ پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں نوجوانوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا ماضی میں لوگ کہتے تھے کہ شہباز شریف نوجوانوں کو لیپ ٹاپ رشوت میں دے رہا ہے۔ یہ لیپ ٹاپ نوجوانوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ کورونا کے دوران تعلیم کا ذریعہ بنے۔
نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دے رہا ہوں کلاشنکوف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے بڑی قربانیوں کے بعد وطن عزیز حاصل کیا اور اس کے لیے قائداعظم اور ان کے ساتھیوں نے مؤثر تحریک چلائی۔ 75 سال گزر گئے ہم وہ منزل نہیں حاصل کر سکے لیکن عزم و یقین سے یہ منزل حاصل کر لیں گے۔