خیبر پختونخوا کی نگراں صوبائی حکومت نےغیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پشاور، ہری پور اور لنڈی کوتل میں غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے پیش نظر عارضی سہولت مرکز قائم کیے جارہے ہیں۔
نگراں وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ یکم نومبر تک یہ افراد رضاکارانہ طور پر واپس جاسکتے ہیں، صوبائی حکومت ان کی ہر ممکن مدد کرے گی،ابھی تک 60 ہزار کے قریب غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی طورخم سرحد سے واپس جاچکے ہیں۔
نگراں وزیر اعلی نے کہا کہ یکم نومبر سے قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے تعین کردہ مقامات سے واپسی عمل میں لائی جائے گی، ان مقامات پر انتظامیہ قانون و روایات کے مطابق عارضی قیام و طعام اور بوڑھوں، بچوں اور خواتین کا بھر پور خیال رکھے گی۔
نگراں وزیر اعلی اعظم خان نے کہا کہ فی الوقت پشاور، ہری پور اور لنڈی کوتل میں عارضی مقامات تیار کیے جارہے ہیں، دوسرے صوبوں سے آنے والے غیر ملکیوں کے لیے بھی پروگرام مرتب کیا گیا ہے، ان عارضی مقامات پر ڈاکٹروں کی عارضی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ادویات اور صحت کی دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پر امید ہے کہ ان افراد کی واپسی خوش اسلوبی سے ہوگی، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے عمل میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، شہریوں سے اپیل ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو نہ پناہ دی جائے اور نہ انہیں کاروبار میں شریک کیا جائے۔