استحکام پاکستان پارٹی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے درمیان انتخابی نشان ’عقاب‘ کے حصول کے لیے کشمکش جاری ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے استحکام پاکستان پارٹی کی انتخابی نشان عقاب الاٹ کرنے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسے انتخابی نشان عقاب الاٹ کر دیا ہے تاہم آل پاکستان مسلم لیگ نے انتخابی نشان عقاب استحکام پاکستان پارٹی کو دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
واضح رہے کہ استحکام پاکستان پارٹی نے 17 اکتوبر کو الیکشن کمیشن میں ایک درخواست جمع کرائی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ اسے انتخابی نشان ’عقاب‘ الاٹ کیا جائے، الیکشن کمیشن نے آج آئی پی پی کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے انتخابی نشان عقاب الاٹ کر دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عقاب سابق صدر پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کا انتخابی نشان تھا، انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اے پی ایم ایل کی رکنیت ختم کر دی تھی اور اس کا انتخابی نشان عقاب بھی واپس لے لیا تھا۔
دوسری طرف آل پاکستان مسلم لیگ نے الیکشن کمیشن کا پارٹی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے جس سے لگتا ہے کہ عقاب استحکام پاکستان پارٹی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے درمیان کشمکش کا باعث بنے گا۔
اے پی ایم ایل نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر انتخابی نشان عقاب واپس الاٹ کیا جائے۔
اے پی ایم ایل نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں، الیکشن کمیشن سیایسی جماعتوں کے انٹر اپارٹی انتخابات کے تنازعات پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنے آئینی و قانونی مینڈیٹ سے تجاوز کیا، الیکشن کمیشن نے آئی پی پی اور جہانگیر ترین کو نوازنے کے لیے انتخابی نشانہ عقاب اے پی ایم ایل سے واپس لیا۔