رواں برس 30 اگست کو بلوچستان کی نگراں کابینہ نے اپنی ذمے داریوں کی انجام دہی کے لیے حلف اٹھایا، اس حلف برداری میں بلوچستان کے کم عمر ترین نگراں وزیر نوابزادہ جمال خان رئیسانی بھی شامل تھے جنہیں کھیل، ثقافت اور امورنوجوانان کے محکموں کا قلمدان سونپا گیا۔
نوابزادہ جمال رئیسانی نے کم عرصے میں نا صرف کوئٹہ بلکہ بلوچستان میں کھیلوں کے حوالے سے مختلف تقریبات کا انعقاد کروایا۔
نگراں وزیر کھیل نے چند ماہ میں انقلابی اقدامات کیے، حنظلہ طیب
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے محکمہ کھیل بلوچستان کے میڈیا ایڈوائزر حنظلہ طیب نے بتایا کہ نگراں وزیر کھیل نے چند ماہ کے دوران صوبے میں کھیلوں کے فروغ کے لیے انقلابی اقدامات کیے جن میں ملک و قوم کے نوجوانوں کے اہم کردار کو پروان چڑھانے کے لیے مختلف کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد شامل ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ نگراں وزیر کھیل نے وزیراعلیٰ بلوچستان گولڈ ورلڈ کپ2023، بلوچستان میں پہلی خواتین بین الصوبائی والی بال چیمپیئن شپ اور شہید نوابزادہ سراج رئیسانی اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کرایا۔
حنظلہ طیب نے بتایا کہ نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے تھائی لینڈ، جاپان، کوریا، چائنا اور ارجنٹینا کے سفیروں سے وفاقی دارالحکومت میں ملاقاتیں کیں جس میں سفیروں سے درخواست کی گئی کہ بلوچستان کے کھلاڑیوں کی بہتر تربیت کے لیے کوچنگ فراہم کی جائے، اس ضمن میں ارجنٹینا کی جانب سے مثبت جواب موصول ہوا ہے جس کے تحت جلد ارجنٹینا کے فٹ بال کوچز ملک میں آ کر صوبے کے کھلاڑیوں کو کوچنگ فراہم کریں گے۔
اغوا ہونے والے فٹ بالرز کی بازیابی میں بھی جمال رئیسانی کا کردار ہے
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ فٹ بال کے میدان میں خواتین فٹ بالرز کو مزید بہتر تربیت دینے کے لیے خصوصی طور پر کراچی سے کوچز کو کوئٹہ بلایا گیا جنہوں نے 2 ہفتوں میں خواتین فٹ بالرز کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا۔ اس موقع نگران وزیرکھیل نوابزادہ جمال خان رئیسانی جو خود بھی فٹ بالر ہیں وہ کٹ پہن کر میدان اترے اور 2 ہفتوں کے دوران سکھائی گئی تربیت کا خود نا صرف جائزہ لیا بلکہ کھلاڑیوں کو کچھ اہم ہدایات بھی دیں۔
حنظلہ طیب نے مزید بتایا کہ بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی سے اغوا ہونے والے کھلاڑیوں سے متعلق بھی صوبائی وزیر نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے اہم کردار ادا کیا، ضلعی انتظامیہ، قبائلی عمائدین اور فورسز نے فٹبالرز کو بحفظاظت بازیاب کرانے میں کردار ادا کیا۔
حنظلہ طیب کا کہنا تھا کہ نا صرف فٹ بال بلکہ دیگر کھیلوں کو بھی فروغ دینے کے لیے نگراں وزیر کھیل نے خصوصی پلان ترتیب دیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ آئندہ آنے والے وزیر کھیل کو پالیسی ترتیب دینے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
نوجوانوں کو کھیلوں کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں، نوجوان کھلاڑی حمزہ
ایوب اسٹیڈیم میں جاری کھیلوں کے مقابلوں میں شریک نوجوان حمزہ خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار یہ احساس ہورہا ہے کہ کھیلوں میں کسی قسم کی سیاست کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ نوجوانوں کو کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔
’سب سے بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ جب فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا تو نگراں وزیر کھیل گراؤنڈ میں ٹیموں کے ساتھ اتر ے جس سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوئے۔ ایک وزیر خود کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف کھیلوں میں شریک ہوکر مقابلوں کا حصہ بن رہا ہے جو ایک خوش آئند عمل ہے‘۔
حمزہ خان نے بتایا کہ بلوچستان میں نا صرف فٹ بال بلکہ تمام کھیلوں کا ٹیلنٹ موجود ہے تاہم اس ٹیلنٹ کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا، اب یہ احساس محرومی ختم ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نگراں وزیرکھیل نوجوانوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہورہے ہیں، وہ دن دور نہیں جب بلوچستان کے نوجوان نا صرف قومی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی ملک قوم کا نام روشن کریں گے۔