شہری کو اغوا کر کے 28 لاکھ تاوان وصول کرنے پر تھانہ مانگا منڈی لاہور کے سابق ایس ایچ او اور تھانیدار سمیت پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہری کو اغوا کر کے 28 لاکھ تاوان وصول کرنے پر تھانہ مانگا منڈی لاہور کے سابق ایس ایچ او اور تھانیدار سمیت انسپکٹر آصف علی، سب انسپکٹر علی سلمان، وقاص علی اور کانسٹیبل رضوان، ساجد سلیم، راجا طارق نائی پر مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے سی سی پی او لاہور کے نام درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انسپکٹر آصف علی، علی سیلمان، سینیئر انسپکٹر وقاص علی، سپاہی محمد رضوان، ساجد علی اور اے ایس آئی راجا طارق نائی نے مارچ 2023 میں ان کے بھائی اور دوستوں سے 12 لاکھ روپے چھینے تھے، پھر یہ لوگ ان کے بھائی سے 50 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے لگے۔
درخواست گزار کے مطابق ’میرے بھائی نے تنگ آ کر فون نمبر بند کر دیے جس پر یہ لوگ 17 مئی 2023 کو میری بھابھی، بھتیجے اور بھائی کے سالے کو گھر سے اٹھا کر لے گئے اور انہیں کسی نامعلوم جگہ رکھا۔ ان لوگوں نے ہمیں کہا کہ اگر تم لوگوں نے ہمیں 50 لاکھ روپے نہ دیے تو آپ پر 65 کلو چرس ڈال دیں گے کیوں کہ آپ کا بھائی 15 سے 20 سال قید کاٹ کر آیا ہے۔ ‘
درخواست گزار کے مطابق پھر رانا مبشر جوئیہ اور رانا فاروق نے 16 لاکھ روپے دے کر ان کی جان چھڑائی اور ان کے بھتیجے عامر ولد شریف کو بطور گارنٹی ان کے اغوا کاروں کے پاس رکھ دیا کہ باقی رقم ادا کرنے کے بعد اس کو چھوڑ دیں گے۔
بقیہ رقم نہ دینے پر اغوا کار پولیس افسران کی جانب سے اقبال کو رہا نہیں کیا گیا اور الٹا ان پر ہی مقدمات درج کروا دیے، جس کے جواب میں الزام علیہان نے بھی تھانہ مانگا منڈی میں درخواست دے دی اور اغواکار پولیس افسران کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کر دی۔
تھانہ مانگا منڈی پولیس نے انسپکٹر آصف، سب انسپکٹر علی سلمان، وقاص علی، کانسٹیبل رضوان، ساجد سلیم اور طارق نائی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم مقدمہ درج ہونے کے باوجود نوجوان اقبال بازیاب ہوا نہ ملزمان گرفتار ہو سکے ہیں۔
درخواست گزار کے مطابق مانگا منڈی پولیس پیٹی بھائیوں کو گرفتار کرنے کی بجائے تحفظ فراہم کرنے لگی ہے، دوسری جانب اغوا کار بھی درخواست گزاروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ تاوان کی بقایا رقم دیں اور ان کے خلاف مقدمات واپس لیں۔