پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی قید کے دوران ایک تصویر سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر گردش کر رہی ہے۔ تصویر میں سابق وزیراعظم عمران خان کو ایک پولیس آفیسر کے ساتھ گاڑی میں دیکھا جاسکتا ہے اور بظاہر یہ تصویر پولیس آفیسر کی عمران خان کے ساتھ سیلفی لگ رہی ہے۔
مزید پڑھیں
سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اس تصویر میں دیکھے جانے والے پولیس آفیسر قاسم خان نیازی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق قاسم خان نیازی اسلام آباد میں ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی قاسم نیازی آج کل قیدیوں کی جیل منتقلی کی ڈیوٹی پر تعینات ہیں اور جوڈیشل گارڈ کے انچارج ہیں۔
عمران خان کے ساتھ سیلفی کب لی اور کیسے لیک ہوئی؟
اس حوالے سے پولیس ذرائع نے بتایا کہ جوڈیشل گارڈز ملزمان کی نقل و حرکت کے دوران ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں اور یہ تصویر کب لی گئی اس حوالے سے تو کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم مبینہ طور پر یہ تصویر عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے دوران لی گئی ہے۔
سیلفی لیک ہونے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے مختلف ذریعوں سے وی نیوز نے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ عمران خان کی تصویر پاکستان تحریک انصاف کے ایک وکیل کی جانب سے لیک ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی قاسم نیازی نے اپنے ایک جاننے والے وکیل کے ساتھ تصویر شئیر کی تھی جو کہ اب منظر عام پر آچکی ہے۔
کیا عمران خان کے ساتھ سیلفی لینے پر کارروائی ہوگی؟
اس حوالے سے پولیس ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ تاحال پولیس آفیسر کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ’ایک ملزم کے ساتھ تصویر لینے پر کیا کارروائی ہو بھی سکتی ہے یا نہیں یہ بھی ایک سوال ہے۔ لیکن تاحال وہ اپنی ڈیوٹی پر بدستور تعینات ہیں‘۔