پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی افراد کو وطن واپسی کے لیے دی گئی ڈیڈلائن کا آج آخری روز ہے۔ جن لوگوں کے پاس کوئی شناختی دستاویزات نہیں ہیں انہیں رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کی مہلت دی گئی ہے جبکہ یکم نومبر سے کریک ڈاؤن شروع ہو جائے گا۔
حکومت کی جانب سے غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو واپسی کے لیے سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے اس حوالے سے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افراد اپنے ملک جاکر پھر قانونی دستاویزات کے ساتھ واپس آ سکتے ہیں۔
غیرقانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کل سے کارروائی شروع ہو جائے گی، وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا
غیرقانونی تارکین وطن کی وطن واپسی کے حوالے سے خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراطلاعات فیروز شاہ کاکاخیل، ایڈیشنل چیف سیکریٹری عابد مجید نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ رضاکارانہ طور واپس جانا چاہتے ہیں ان کو سہولت فراہم کی جائے گی۔
وزیراطلاعات نے کہاکہ غیر قانونی طور پر مقیم رہائشیوں کے خلاف کل (یکم نومبر) سے کارروائی شروع ہو جائے گی۔ حکومت کی اولین ترجیح پاکستانی عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
82 ہزار سے زیادہ غیرملکی افراد رضاکارانہ طور پر واپس جا چکے ہیں
انہوں نے کہاکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی بارڈر اور ہولڈنگ پوائنٹ پر نگرانی کی جائے گی، 82 ہزار 548 غیر ملکی رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں۔ ان میں سے 11 ہزار 553 غیر ملکیوں کا انخلا 30 اکتوبر کو ہوا۔
فیرز جمال نے کہاکہ جن لوگوں کے پاس ’پی او آر‘ کارڈ ہے ان کا ڈیٹا الگ جمع کیا جارہا ہے۔
پکڑے جانے والوں کو ایک طریقہ کار کے تحت واپس بھیجیں گے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے پی کے
اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے کہاکہ جو غیر ملکی کارروائیوں کے دوران پکڑے جائیں گے ان کو ہفتے میں مختص دنوں کے مطابق واپس بھیجا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ اسلام، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں رہائش پذیر غیرملکیوں کو پکڑے جانے کے بعد بدھ اور جمعرات کو واپس اپنے ملکوں میں بھیجا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا جمعہ اور ہفتہ پنجاب سے پکڑے جانے والوں کے لیے مختص کیا گیا ہے جبکہ اتوار، پیر اور منگل کو خیبرپختونخوا میں رہنے والے غیر ملکی افراد کو واپس بھیجا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 52 ہزار سے زیادہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کا ڈیٹا مرتب کیا گیا ہے۔ کل سے پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر انٹری نہیں ہوگی۔