حماس کے القسام بریگیڈ کی کارروائی، کم از کم 9 اسرائیلی فوجی ہلاک، 22 فوجی گاڑیاں تباہ

بدھ 1 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں 9 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے، دوسری طرف اسرائیل کی خان یونس پر فضائی بمباری میں مزید 12 فلسطینی شہید ہو گئے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں حماس کے القسام بریگیڈ کے ساتھ جھڑپ میں 9 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، اسرائیل کے فوجی اس وقت مارے گئے جب اسرائیلی فوج کے ٹینک پر حماس کے القاسم بریگیڈ نے ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل فائر کیا، اس جھڑپ میں اسرائیل کے 4 فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ہمارے حملوں میں 22 فوجی گاڑیاں تباہ اور متعدد اسرائیلی فوج ہلاک،حماس

ترجمان القسام بریگیڈز ابو عبیدہ نے کہا ہے ’ہمارے مجاہدین نے حملہ آوروں کے شروع کیے گئے زمینی حملوں میں 22 فوجی گاڑیاں تباہ کر دی ہیں اور متعدد غاصب فوجی مارے گئے ہیں۔ یہ تو ابھی شروعات ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ غزہ غاصبوں کی قبر بن جائے گا۔

ابو عبیدہ نے اسرائیلی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:’ نیتن یاہو! تم گھٹنے ٹیکو گے اور یہ جنگ تمہارا خاتمہ ہو گی۔ تم جنگ کے ایک ماہ بعد، ایک قیدی رہا کروا کر (جو حقیقت میں جھوٹ تھا) جشن منا رہے ہو، تاہم اس طرح تو تمہیں اپنے تمام قیدیوں کو چھڑوانے کے لیے 20 سال درکار ہوں گے‘۔

ابو عبیدہ نے کہا ’ہماری مزاحمت اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے جاری رہے گی‘۔

خان یونس پر اسرائیل کے حملے، 12 افراد شہید

جنوبی غزہ کے شہر خان یونس پر تازہ ترین اسرائیلی فضائی حملوں 12 شہری شہید ہو گئے ہیں۔

قبل ازیں بدھ کی صبح خان یونس میں 2رہائشی عمارتوں کو اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا جس سے 2درجن سے زائد شہری زخمی ہوئے۔

مغربی کنارے پر اسرائیل کی بمباری، 3 افراد شہید

مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں صبح سے پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں ایک فلسطینی شہید ہو گیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

7اکتوبر سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیل کی فضائی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 525 ہو گئی ہے، شہید افراد میں 3542 بچے اور 2187 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 21 ہزار 543 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

بولیویا نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے

جنوبی امریکا کے ملک بولیویا نے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں، بولیویا کی وزیر ماریا نیلا پرادا نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑ رہا ہے۔

ماریا نیلا پرادا نے مطالبہ کیا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت بند کی جائے کیوں کہ اسرائیلی حملوں میں ہزاروں سول شہری جانیں گنوا چکے ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 2009 میں بھی بولیویا نے فلسطین میں مظالم پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔

چلی اور کولمبیا نے اسرائیل سے اپنے سفیر واپس بلا لیے

چلی اور کولمبیا نے اسرائیل سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے، دونوں ممالک نے اسرائیل کے غزہ میں مظالم پر مذمت کی ہے۔

چلی کے صدر گیبریل بورک نے کہا کہ سفیر واپس بلانے کی وجہ اسرائیل کی غزہ میں ‘بین الاقوامی انسانی قانون کی ناقابل قبول خلاف ورزی’ ہے۔

انہوں نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‘غزہ میں فلسطینی شہری آبادی کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔’

کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے بھی کہا ہے کہ وہ اسرائیل سے بوگوٹا کے سفیر کو واپس بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘اگر اسرائیل فلسطینی عوام کا قتل عام بند نہیں کرتا’ تو ان کا سفیر اسرائیل میں نہیں رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp