حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک ایک لاکھ 29 ہزار 218 افغانیوں کی واپسی ممکن ہو سکی ہے۔
محکمہ داخلہ خیبرپختنوخوا نے غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جس کے مطابق اب تک واپس جانے والے 7 ہزار 195 خاندانوں میں مرد، خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد شامل ہے، اب تک سب سے زیادہ طورخم بارڈر کے ذریعے 1 لاکھ 28 ہزار629 غیر قانونی افغانی جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
رپورٹ کے مطابق طورخم کے راستے جانے والوں میں 34 ہزار 639 مرد، 25 ہزار 710 خواتین اور68 ہزار280 بچے شامل ہیں، انگور اڈا کے راستے افغانستان 589 افغانیوں کی واپسی ممکن ہوئی، جن میں 133 مرد، 148 خواتین اور317 بچے شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق افغانیوں کی وطن واپس کا سلسلہ 6 اکتوبر 2023 سے اب تک شروع ہے، افغانیوں کی واپسی ٹرالر ٹرک کے ذریعے دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد ہو رہی ہے۔ غیر قانون طور پر مقیم افغانوں کو واپس بھجوانے کے لیے لنڈی کوتل میں عارضی کمیپ بنایا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق غیر قانونی افغانیوں کی واپسی کے لیے اسکیننگ اور میپنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، غیر قانونی افغانیوں کے لیے ہولڈنگ ایریاز اور عارضی کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔