کرکٹ ورلڈ کپ 2023: اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے نیٹ رن ریٹ کیسے نکالا جاتا ہے؟

جمعہ 3 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ روز جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر پاکستانی ٹیم کی اگلے مرحلے میں جانے کی امیدیں برقرار رکھی ہیں۔ مہاراشٹر کرکٹ اسٹیڈیم میں کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے کھیلے گئے 32ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف 190 رنز کے بھاری مارجن سے فتح حاصل کی اور اس حالیہ شکست کے بعد نیوزی لینڈ کے نیٹ رن ریٹ میں خاصی کمی آئی ہے اور یہ 1.232 سے کم ہوکر 0.484 تک پہنچ گیا ہے۔ لیکن نیوزی لینڈ کے لیے اس میں مثبت پہلو یہ ہے کہ اس کا نیٹ رن ریٹ اب بھی منفی میں نہیں گیا۔

نیٹ رن ریٹ اہم تو ہے مگر پاکستان کا تجربہ کچھ اچھا نہیں

پاکستانی کرکٹ ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر 5ویں نمبر پر ہے اور بقیہ دونوں میچوں میں اچھے مارجن سے فتوحات، سیمی فائنل کے مرحلے تک اس کی رسائی کو ممکن بنا سکتی ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ دیگر ٹیمیں بشمول افغانستان، سری لنکا اور نیدرلینڈز بھی اپنے بقیہ تمام میچ جیت کر صورتحال کو دلچسپ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ویسے پاکستان کا نیٹ رن ریٹ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ ماضی قریب میں تجربہ کبھی بھی اچھا نہیں رہا۔

2019 کے ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ دونوں ٹیموں کے پوائنٹس 11، 11 تھے لیکن بہتر رن ریٹ کے سبب نیوزی لینڈ سیمی فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کرگئی تھی جس کے بعد اس نے فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ کیا تھا۔

پوائنٹس ٹیبل کی موجودہ صورتحال کے مطابق افغانستان، سری لنکا اور نیدرلینڈ میں سے کوئی بھی ٹیم بقیہ تمام میچز جیت کر صورتحال کو دلچسپ بنا سکتی ہے۔

نیٹ رن ریٹ کیسے نکالا جائے؟

اس کا فارمولا کچھ یوں ہے کہ جس ٹیم کا نیٹ رن ریٹ نکالنا ہو تو اس ٹیم کے ٹورنامنٹ میں بنائے گئے ٹوٹل رنز کو اس ٹیم کی طرف سے کھیلی گئی ٹوٹل گیندوں پر تقسیم کردیا جاتا ہے۔ اسی طرح جتنی ٹیموں نے اُس ٹیم کے خلاف میچ کھیلے ہوں تو ان کے بھی تمام رنز کو ملا کر کھیلی گئی گیندوں سے تقسیم کردیا جاتا ہے۔ یوں ایک ٹیم کے تمام میچوں کے ایوریج رن ریٹ سے مخالف ٹیموں کے مشترکہ رن ریٹ کو نکال دیا جائے گا۔ اس کے بعد جو نمبر آئے گا اسے نیٹ رن ریٹ کہا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ اگر کوئی ٹیم 50 اوورز سے قبل آل آؤٹ ہوجائے گی تو پھر گیندوں میں 50 اوورز ہی شامل کیے جائیں گے۔

پاکستان کے موجودہ نیٹ رن ریٹ کے ذریعے سمجھتے ہیں

آئیے پاکستان کا موجودہ ٹورنامنٹ میں نیٹ رن ریٹ نکال کر اسے مزید آسانی سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان نے اب تک 7 میچ کھیلے ہیں، جس کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

پاکستان بمقابلہ نیدرلینڈ – پاکستان (286 رنز پر آل آؤٹ)، نیدرلینڈز (205 رنز 41 اوورز میں آل آؤٹ)

سری لنکا بمقابلہ پاکستان – سری لنکا (50 اوورز میں 344 رنز)، پاکستان (48.2 اوورز میں 345 رنز)

پاکستان بمقابلہ انڈیا – پاکستان (191 رنز پر آل آؤٹ)، انڈیا (30.3 اوورز میں 192 رنز)

آسٹریلیا بمقابلہ پاکستان – آسٹریلیا (50 اوورز میں 367 رنز)، پاکستان (305 رنز پر آل آؤٹ)

پاکستان بمقابلہ افغانستان – پاکستان (50 اوورز میں 282 رنز)، افغانستان (49 اوورز میں 286 رنز)

پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ – پاکستان (270 رنز پر آل آؤٹ)، جنوبی افریقہ (47.2 اوورز میں 271 رنز)

بنگلہ دیش بمقابلہ پاکستان – بنگلہ دیش (204 رنز پر آل آؤٹ)، پاکستان (32.3 اوورز میں 205 رنز)

٭یاد رہے کہ کوئی بھی ٹیم اگر 50 اوورز سے قبل آل آؤٹ ہوئی ہو، تو آئی سی سی قوانین کے مطابق اس کے اوورز پھر بھی 50 ہی شمار ہوں گے۔

پاکستان کا موجودہ رن ریٹ منفی 0۔024 ہے۔ (فوٹو: وی نیوز)

ان 7 میچوں میں پاکستان نے کُل 1884 رنز بنائے ہیں جبکہ اوورز کی تعداد 330.5 ہے۔ اب رنز کو اوورز پر تقسیم کریں تو 5.694 آتا ہے۔ یاد رہے ایک اوور 6 گیندوں پر مشتمل ہوتا ہے، اس لیے ہم 330.5 اوورز پر رنز کی تقسیم کے وقت پوائنٹ کے بعد والی گیندوں کی ایوریج نکال لیں گے اور 330.5 کی جگہ 330.83 کا ہندسہ استعمال ہوگا۔ اسی طرح مخالف ٹیموں نے 7 میچوں میں پاکستان کے خلاف کُل 1869 رنز بنائے ہیں جبکہ اوورز کی تعداد 326.5 بنتی ہے۔ ان 7 ٹیموں کے رنز کو بھی ٹوٹل اوورز پر تقسیم کریں تو رن ریٹ 5.718 آتا ہے۔

اب پاکستان کے رن ریٹ 5.694 میں سے مخالف ٹیموں کی رنز بنانے کی مشترکہ اوسط 5.718 کو نکالیں گے تو پاکستان کا نیٹ رن ریٹ منفی 0.024 نکل آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp