ویرات کوہلی اپنی 35 ویں سالگرہ کے موقع پر آج ورلڈ کپ 2023 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایڈن گارڈنز میں کھیلے جانے والے میچ میں سچن ٹنڈولکر کی سب سے زیادہ ون ڈے سینچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے کی کوشش کریں گے۔ وہ آج ہی کے دن 5 نومبر 1988 کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان ورلڈ کپ 2023 کا میچ قدرے مختلف ہوگا، صرف اس لیے نہیں ہے کہ وہ 35 برس کے ہو گئے ہیں بلکہ اس لیے بھی کہ یہ سالگرہ ان کی سب سے یادگار اور قیمتی بن سکتی ہے۔ یہ دن انہیں اپنے بچپن کے ہیرو سچن ٹنڈولکر کے مقام پر لے جا سکتا ہے۔
چند روز قبل 2 نومبر کو کوہلی ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ٹنڈولکر کے عالمی ریکارڈ 49 ون ڈے سینچریوں کی برابری سے 12 رنز پیچھے رہ گئے تھے۔ وہ بھی سری لنکا کے خلاف، جسے بھارت نے 12 سال پہلے شکست دے کر اسی مقام پر ورلڈ کپ جیتا تھا۔
کوہلی اپنے جنم دن پر آج کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں جنوبی افریقہ کے خلاف سینچری اسکور کر سکتے ہیں۔ امید ہے کہ قسمت انہیں دوبارہ دھوکا نہیں دے گی، نہ ان کی سالگرہ پر، نہ ہی اس اسٹیڈیم میں جہاں 14 سال پہلے انہوں نے سینچریاں بنانے کا سفر شروع کیا تھا۔
24 دسمبر 2009 کی سرد شام کو کوہلی نے 114 گیندوں پر 107 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی جو ان کی پہلی سینچری تھی جس کی بدولت بھارت نے سری لنکا کے خلاف 7 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔ گوتم گمبھیر کو 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا لیکن انہوں نے میچ کے بعد اپنا ایوارڈ کوہلی کے نام کردیا تھا۔
یہ کوہلی کی 48 ون ڈے سینچریوں میں سے پہلی اور رنز کے تعاقب میں ان کی 27 سینچریوں میں سے بھی پہلی سینچری تھی۔ یقیناً وہ ایڈن گارڈنز میں سینچریاں بنانے کے لیے بے چین ہیں۔ ’دہلی بوائے‘ ہونے کے باوجود کوہلی نے اپنے ابتدائی ایام اس تاریخی میدان پر بہت کرکٹ کھیلی اور سینچریاں اسکور کی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کوہلی نے 2023 کی پہلی سینچری بھی 15 جنوری 2023 کو سری لنکا کے خلاف بنائی تھی۔
14 سال بعد کوہلی اپنی 49 ویں سینچری کی تلاش میں ایڈن گارڈنز میں ’کنگ کوہلی‘ کی حیثیت سے اتریں گے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کا منصوبہ تھا کہ میچ سے قبل ہر تماشائی کو کوہلی کے ماسک دیے جائیں گے اور کیک کاٹنے کی تقریب منعقد کی جائے گی لیکن یہ سب آخری لمحات میں منسوخ کرنا پڑا کیونکہ آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران کسی بھی کھلاڑی کے لیے اس قسم کی پارٹی کی اجازت نہیں ہے۔
کوہلی کا 2017 کے بعد کولکتہ میں یہ پہلا ون ڈے میچ ہوگا۔ جب انہوں نے مشکل پچ پر 92 رنز بنائے تھے اور میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ ایڈن گارڈنز کے میدان پر کھیلے 7 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 47 کی اوسط سے 330 رنز بنائے ہیں۔ جن میں 3 نصف سینچریاں اور ایک سینچری شامل ہے۔
کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف 30 ون ڈے میچوں میں 61 کی اوسط سے ایک ہزار 4 سو 3 رنز بنائے ہیں۔ کوہلی کا ون ڈے میں زیادہ سے زیادہ 160 رنز ناٹ آؤٹ بھی جنوبی افریقہ کے خلاف ہے، یہ ریکارڈ 159 بالز پر 2018 میں کیپ ٹاؤن میں بنا تھا۔ انہیں جنوبی افریقہ کے 3 ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے بھی صرف 34 رنز درکار ہیں۔
کوہلی نے پروٹیز کے خلاف 4 سینچریاں اور 8 نصف سینچریاں بنائی ہیں۔ اکتوبر 2015 میں چنئی میں 140 گیندوں پر 138 رنز بنائے تھے، جس میں بھارت نے 35 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ فروری 2018 میں ڈربن میں 119 گیندوں پر 112 رنز بنائے تھے۔ اسی سیریز میں انہوں نے سنچورین میں 96 گیندوں پر 129 رنز بنائے تھے جس کی بدولت بھارت نے 32.1 اوورز میں 205 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا جبکہ اس کی 8 وکٹیں باقی تھیں۔
آئی سی سی ورلڈ کپ مقابلوں میں جنوبی افریقہ کے خلاف کوہلی کے ریکارڈ کو دیکھیں تو یہ یادگار نہیں رہا، جسے وہ اپنی سالگرہ پر یادگار بنا سکتے ہیں۔ پروٹیز کے خلاف 3 میچوں میں کوہلی21.66 کی اوسط سے صرف 65 رنز بنا سکے ہیں۔
کوہلی 2011 کے ورلڈکپ میچ میں ناگپور میں رابن پیٹرسن کے ہاتھوں ایک رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔ 2015 میں میلبورن میں کھیلے گئے میچ میں انہوں نے 60 گیندوں پر 46 رنز بنائے تھے اور شیکھر دھون (146 گیندوں پر 137) کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 127 رنز کی شراکت قائم کی تھی۔
ساؤتھمپٹن میں ورلڈ کپ 2019 کے میچ کے دوران جب بھارت اور جنوبی افریقہ آمنے سامنے ہوئے تو کوہلی 34 گیندوں پر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ کہتے ہیں کوہلی بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کی نظریں سچن ٹنڈولکر کا ریکارڈ توڑنے کے بجائے تیسری بار ورلڈ کپ جیتنے اور بھارت کے لیے یادگار کرکٹ کھیلنے پر ہیں۔