فیس بک ریلز کا نیا شاندار فیچر کیا ہے؟

اتوار 5 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فیس بک پر سرگرم تخلیق کاروں کے لیے ایک نیا اور شاندار فیچر متعارف کروایا گیا ہے، جس میں یہ جانچنے کی صلاحیت بھی شامل ہے کہ مختلف ریلز ایک دوسرے کے مقابلے میں کس کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

ریلز اے، بی ٹیسٹنگ ٹول کا اہم فیچر ہے جو مواد کا اس اعتبار سے موازنہ کرتا ہے کہ کس طریقے سے زیادہ انگیجمنٹس حاصل کی جا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر کسی خبر کے لیے ناشر مختلف سرخیوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ قارئین کی توجہ کس طرح حاصل کی جاسکتی ہے۔

فیچر کے تحت تخیلق کار ریلز میں ٹیسٹ کے لیے ایک ویڈیو میں ایک کیپشن یا تھمب نیل تبدیل کرسکتے ہیں ، لیکن دونوں ایک ہی وقت میں نہیں کیے جا سکتے۔ ریلز کے مختلف ورژنز تخلیق کار کے مختلف فالوورز 30 منٹ تک دیکھ سکیں گے۔ ٹیسٹ کے دورانیے جس ورژن کو زیادہ ویوز ملیں گے وہ کامیاب قرار دیا جائے گا۔ یہ فیچر فی الحال موبائل صارفین کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کے مطابق تخلیق کار اپنے ڈیش بورڈ پر دیکھ سکیں گے کہ ان کی پوسٹیں کس کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور پھر وہ اپنے پروفائل سے پوسٹس کو ہٹا یا ڈیلیٹ بھی کر سکیں گے۔ فیس بک اب صارفین کو پچھلے 28 دنوں کے مقابلے میں 90 دن کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔ میٹا کا مزید کہنا ہے کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت کے ٹولز بھی متعارف کرائے جائیں گے تاکہ کیپشن اور تھمب نیلز بنائے جاسکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ