بھارت کے شہر’ گوا ‘ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت کرنے والے ہوٹل مالک کو ہندو شدت پسندوں نے سرعام گھٹنوں کے بل بیٹھ کر معافی مانگنے پر مجبور کردیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب آذربائیجان سے تعلق رکھنے والے ایک ٹریول وی لاگرداؤد اخونزادہ کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی، جس کے ساتھ لکھا گیا تھا کہ’ یہ دیکھیں ! گوا میں بھارتی کس طرح پاکستان کی حمایت کرتے ہیں‘۔
وی لاگر کو یہ ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے یقینا اندازہ نہیں تھا کہ وہ ایک بھارتی مسلمان سے کس قدر خطرناک سوال پوچھ رہا ہے اور اس کا جواب مسلمان ہوٹل مالک کو کس قدر مہنگا پڑ سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وی لاگر ’ گوا ‘ کے ایک ہوٹل کے سامنے رکتا ہے جہاں ٹی وی پر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کرکٹ میچ چل رہا ہوتا ہے۔
وی لاگر ہوٹل کے مسلمان مالک سے پوچھتا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ میں کس کو سپورٹ کرتا ہے؟
ہوٹل کے مالک نے جواب دیا : ’’ پاکستان کو ، کیوں کہ یہ مسلمانوں کا علاقہ ہے۔‘‘
This Is How Indians Support Pakistan In Goa, India 🇮🇳#Travel #India pic.twitter.com/jlrVJQJ51z
— Davud Akhundzada (@Davud_Akh) February 22, 2023
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد انتہا پسند بھارتیوں کے ایک گروہ نے ہوٹل پر دھاوا بول دیا، اور اس کے مالک کو گھٹنوں کے بل بیٹھ کر سرعام معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ بعدازاں اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل کردی ۔
The man who was supporting Pakistan in Goa pic.twitter.com/jE8IidAf9K
— Madhur Singh (@ThePlacardGuy) February 24, 2023
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی انتہاپسندوں کا گروہ ہوٹل مالک کو بہ آواز بلند ’ بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگانے پر بھی مجبور کرتا ہے۔