متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا 3 رکنی وفد خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں کراچی سے لاہور نواز شریف سے ملاقات کے لیے حاضر ہوا۔ اس ملاقات میں پارٹی صدر شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز سمیت پارٹی کے سینیئر رہنما بھی موجود رہے۔
مسلم لیگ ن کے ایک رہنما نے وی نیوز کو بتایا کہ ایم کیوایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے نواز شریف کو تجویز دی کہ اگر آپ عوامی رابط مہم یا عوامی جلسوں کی شروعات کرنا چاہتے ہیں تو کراچی سے اس کا آغاز کریں، ایم کیوایم ن لیگ کا جلسہ کامیاب کرنے میں بھرپور مدد کرے گی۔ یہ 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے بہت اچھا ہوگا اور پیپلزپارٹی کو بھی ٹائف ٹائم ملے گا۔
مزید پڑھیں
مسلم لیگی رہنما نے بتایا کہ نواز شریف کو ایم کیو ایم کی طرف سے جلسہ کرنے کی دعوت اچھی لگی۔ سندھ سے نئے پارٹی صدر بننے والے بشیر میمن نے بھی نواز شریف سے کہا کہ ہمیں کراچی میں ایک بڑا جلسہ کرنا چاہیے اور عوامی رابط مہم کا آغاز وہاں سے ہونا چاہیے اس سے پارٹی مضبوط ہوگی۔
ایم کیو ایم اور ن لیگ کراچی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے؟
ملاقات کے بعد جب وفد روانہ ہونے لگا تو ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال سے وی نیوز نے پوچھا کہ کراچی ضلع کی حد تک ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی تو انہوں نے بتایا کہ جب مسلم لیگ ن 2013 میں اقتدار میں تھی تو کراچی سے قومی اسمبلی کی 20 نشستوں میں سے 17 ایم کیو ایم کے پاس تھیں، لہٰذا ہم کراچی کی حد تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر ن لیگ کے ساتھ نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم کراچی میں 2013 والے مینڈیٹ پر واپس جائیں گے باقی دیگر اضلاع میں اگر ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنا پڑی تو ہم کریں گے، کراچی ہمیشہ ایم کیو ایم کا گڑھ رہا ہے اور رہے گا، ن لیگ کراچی میں جلسہ کرے گی تو ایم کیو ایم بھرپور سپورٹ کرے گی، ہم اس وقت پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لیے ن لیگ کو سپورٹ کریں گے۔
ایم کیو ایم اور ن لیگ کے مذاکراتی کیمٹی کے ممبر کون ہیں؟
مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور ن لیگ کے درمیان 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں سے 3 ممبر ن لیگ کے ہوں گے اور 3 ممبر ایم کیو ایم کی طرف سے ہوں گے، ن لیگ کی طرف سے خواجہ سعد رفیق، بشیر میمن اور ایاز صادق کمیٹی میں ہوں گے جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے مصطفیٰ کمال، فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔
کمیٹی جائزہ لے گی کہ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کس طرح سندھ میں مل کر چل سکتے ہیں۔ 6 رکنی کمیٹی کی پہلی ملاقات جلد کراچی میں ہو گی۔