پاکستان کرکٹ بورڈ نے انضمام الحق کا قومی مینز سلیکشن کمیٹی اور جونیئر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے استعفیٰ منظور کر لیا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کے مطابق مناسب وقت پر ان کے متبادل کا اعلان کیا جائے گا۔
پی سی بی کے مطابق انضمام الحق نے 30 اکتوبر 2023 کو مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کے بارے میں شفاف انکوائری کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ٹیم کے انتخاب کے عمل کے بارے میں میڈیا میں رپورٹ کیے گئے مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق الزامات کی تحقیقات کے لیے بورڈ کی جانب سے 5 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس انکوائری کے نتائج کو فوری طور پر پی سی بی انتظامیہ کو پیش کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
انضمام الحق کو 7 اگست 2023 کو قومی مینز ٹیم کی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا اور انہیں گزشتہ ماہ جونیئر سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بھی مقرر کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ٹی وی پروگرام میں کرکٹ بورڈ قوانین کے منافی گفتگو کی تھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ انضمام الحق سے متعلق تحقیقات جاری رکھے گا۔
سابق چیف سلیکٹر نے ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ پی سی بی کے ساتھ مزید کام نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اُن کے رویے سے شدید ناخوش ہے۔ اور ان کے استعفی کے بعد سلیکشن کمیٹی کا برقرار رہنا بھی مشکل ہے۔
انضمام الحق نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ کے دوران الزامات تو لگا دیے گئے لیکن بورڈ اب انکوائری کے لیے نہیں بلا رہا نہ رابطہ کررہا ہے اور نہ ای میلز کا جواب دے رہا ہے، نہ بورڈ یہ بتارہا ہے کہ کس چیز کی انکوائری ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی کی جانب سے میرا استعفیٰ منظور نہ ہونے کا بھی ٹی وی سے علم ہوا، ذکا اشرف اپنی ذمے داری دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انٹرویو کے جواب میں پی سی بی نے موقف اختیار کیا تھا کہ انضمام الحق کی ای میل کل موصول ہوئی، یقینی طور پر جواب دیں گے۔
پی سی بی اعلامیے کے مطابق تحقیقات مفادات کے تصادم کی ہو رہی ہیں اور یہ انضمام الحق کو پتہ ہے، تمام تحقیقات مکمل ہونے پر انضمام الحق کو بتایا جائے گا اور انہیں بلایا بھی جائے گا۔