نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ریاض میں عرب سمٹ کی سائیڈ لائن میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی اور پاکستانی عوام کے جذبات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے غزہ اور مغربی کنارے میں معصوم جانوں کے المناک نقصان، نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام ونسل کشی پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیل کو مزید خونریزی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں غیر مشروط طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔ نہتے اور مظلوم فلسطینیوں تک صحت کی سہولیات اور امداد کا پہنچنا بہت ضروری ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس سے ریاض میں ملاقات کے موقع پر نگراں وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور اسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں، اسکولوں اور رہائشی عمارتوں پر بمباری کی شدید مذمت کی۔
Met with Palestinian President Mahmoud Abbas in Riyadh and conveyed sentiments of the people of Pakistan. We stand firm in solidarity with Palestinians against the tragic loss of innocent lives in Gaza & the West Bank. pic.twitter.com/AHqgRASEmf
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) November 10, 2023
صدر محمود عباس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے اظہار یکجہتی اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے بارے میں اس کے اصولی موقف کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور متاثرہ آبادی کو اہم انسانی اور طبی امداد کی آسانی سے ترسیل پر زور دیا۔انہوں نے اسرائیل کو مزید خونریزی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں
وزیرِ اعظم نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔ وزیرِ اعظم نے عالمی قوتوں کی غزہ میں جاری بربریت پر خاموشی کو شرمناک قرار دیا۔ وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی، نہتے فلسطینیوں بالخصوص معصوم بچوں کے قتل عام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی اور اشیاءِ ضروریہ وطبی امداد کی فراہمی کے لیے راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا۔ صدر محمود عباس نے پاکستان کا اس مشکل وقت میں فلسطینیوں کا ساتھ دینے اور غزہ کے محصور مسلمانوں کے لیے امداد بھیجنے پر وزیرِ اعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر رکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے گا۔ جس کا دارالحکومت القدس شریف اور اس کی سرحدیں 1967 سے پہلے کی طرح ہوں اور جو او آئی سی کی متعدد قراردادوں میں شامل ہے۔