وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور فلسطینی صدر محمود عباس کی ملاقات، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہفتہ 11 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ریاض میں عرب سمٹ کی سائیڈ لائن میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی اور پاکستانی عوام کے جذبات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے غزہ اور مغربی کنارے میں معصوم جانوں کے المناک نقصان، نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام ونسل کشی پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیل کو مزید خونریزی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں غیر مشروط طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔ نہتے اور مظلوم فلسطینیوں تک صحت کی سہولیات اور امداد کا پہنچنا بہت ضروری ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس سے ریاض میں ملاقات کے موقع پر نگراں وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور اسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں، اسکولوں اور رہائشی عمارتوں پر بمباری کی شدید مذمت کی۔

صدر محمود عباس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے اظہار یکجہتی اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے بارے میں اس کے اصولی موقف کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور متاثرہ آبادی کو اہم انسانی اور طبی امداد کی آسانی سے ترسیل پر زور دیا۔انہوں نے اسرائیل کو مزید خونریزی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیرِ اعظم نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔ وزیرِ اعظم نے عالمی قوتوں کی غزہ میں جاری بربریت پر خاموشی کو شرمناک قرار دیا۔ وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی، نہتے فلسطینیوں بالخصوص معصوم بچوں کے قتل عام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی اور اشیاءِ ضروریہ وطبی امداد کی فراہمی کے لیے راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا۔ صدر محمود عباس نے پاکستان کا اس مشکل وقت میں فلسطینیوں کا ساتھ دینے اور غزہ کے محصور مسلمانوں کے لیے امداد بھیجنے پر وزیرِ اعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر رکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے گا۔ جس کا دارالحکومت القدس شریف اور اس کی سرحدیں 1967 سے پہلے کی طرح ہوں اور جو او آئی سی کی متعدد قراردادوں میں شامل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp