سندھ حکومت نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کو روکنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل میں فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔ انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ آنے تک سپریم کورٹ کے فیصلہ کو معطل کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
Draft ICA v1 [16-11-2023] (1) by Iqbal Anjum on Scribd
حکومتِ سندھ کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کی گئی انٹرا کورٹ اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہی ہونا چاہیے۔
انٹرا کورٹ اپیل میں یہ بھی مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے قانون اور حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اس لیے سندھ حکومت کی آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی کالعدم دفعات کو بحال کرنے کی استدعا کی جاتی ہے۔
سندھ حکومت کے مطابق ملزمان نے خود بھی دراخواست دی کہ ان کے ٹرائلز فوجی عدالتوں میں ہی کیے جائیں۔