چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ حقیقت پر مبنی ہے، انتخابات سے قبل اپنی حکومت آنے کا تاثر دینے والوں کو عوام الیکشن میں جواب دیں گے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ نوازشریف اداروں پر انحصار کے بجائے اپنے نظریے پر الیکشن لڑیں، ’چاہتے ہیں نواز شریف ووٹ کو عزت دیں اس کی بے عزتی نہ کرائیں‘۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہاکہ اس وقت ایسی جماعت کی حکومت بننی چاہیے جو اداروں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے۔ اور یہ صرف پیپلزپارٹی ہی کر سکتی ہے۔ ن لیگ یا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنتی ہے تو یہ انتقامی کارروائیاں کریں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی بلوچستان میں الیکشن جیت کر حکومت بنائے گی، یوم تاسیس کے جلسے کو کامیاب بنانے پر بلوچستان کے عوام کا شکر گزار ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ بلوچستان اور پاکستان کا مستقبل سی پیک سے جڑا ہے، جس روٹ سے سی پیک شروع ہونا چاہیے تھا ایسے نہیں ہوا۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں، ہم قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر شہید کے نظریے کے مطابق سیاست کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ پیپلزپارٹی جانتی ہے کہ الیکشن کیسے لڑے جاتے ہیں، ہر الیکشن میں کچھ لوگ یہ تاثر دیتے ہیں کہ ان کی حکومت آ رہی ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ نفرت، انا اور دشمنی کی سیاست ملک کے لیے اچھی چیز نہیں، میں ایسی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔ میری اپنی تاریخ ہے اور میں اسی کے مطابق سیاست کروں گا۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم ملک میں نیا طرز سیاست متعارف کرانا چاہتے ہیں، ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں۔
عمران خان ہر ادارے کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتے تھے
انہوں نے کہاکہ عمران خان اپنے دور میں ہر ادارے کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتے تھے مگر ہم نے اس سازش کو ناکام بنایا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے کا مطلب صوبوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالنا ہے، اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو صوبوں کے مسائل کا ادراک نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر وہ الیکشن میں کوئی اور فیصلہ دیتے ہیں تو ہم تسلیم کریں گے۔ ’رائیونڈ کی طرف سے تمام ترکوششوں کے باوجود سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں‘۔
انہوں نے کہ حکمران چمن کے عوام کے مسائل سنیں اور ان کا حل نکالیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ سانحہ 9 مئی ایسا واقعہ ہے جس کے بارے میں کوئی سیاسی کارکن سوچ بھی نہیں سکتا۔
افغانستان کی صورت حال پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ کافی عرصے سے مسائل چل رہے ہیں، طالبان اگر اپنی حکومت کو تسلیم کرانا چاہتے ہیں تو طرز عمل بدلیں۔