سابق صدر آصف زرداری کہتے ہیں نیب اور کاروبار ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ عمران خان سیاستدان نہیں ان سے بات نہیں ہوسکتی۔ شبلی فراز اور پولیس بستر کے نیچے دیکھتے تو عمران خان مل جاتے۔
24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ وہ عمران خان کو سیاستدان نہیں سمجھتے اور ان سے بات نہیں کریں گے۔
ان کے مطابق گذشتہ روز زمان پارک میں صبح سے تماشہ لگا رہا۔ شبلی فراز اور پولیس بستر کے نیچے دیکھتی تو عمران خان مل جاتے۔
عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے ان کا موقف تھا کہ سابق وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی بی بی نے 5 سال اور خود انہوں نے 14 سال جیل کاٹی۔
’میرا ماننا ہے کہ اگر آپ نے کوئی جرم نہیں کیا تو آپ کو ثابت کرنا ہو گا کہ آپ نے نہیں کیا۔ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے۔ جب بھی ہمیں بلاوا آیا تو ہم پہنچ جاتے ہیں۔ ہمیں گرفتار کیا جاتا ہے۔‘
’ٹھیک ہے عمران خان پر حملہ ہوا لیکن وہ اتنا بڑا حملہ نہیں تھا۔ عمران خان کے اپنے سیکیورٹی گارڈز نے حملہ آور کو پکڑ لیا اور اب حملہ آور جیل میں قید ہے۔‘
آصف زرداری کا موقف تھا کہ نیب اور کاروبار ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہر بیوروکریٹ دستخط کرنے سے گھبراتا ہے۔ عمران خان کے دور حکومت میں نیب سے انکی جنگ جب ہوئی جب دوران گرفتاری انہیں عید کی نماز پڑھنے نہیں دی گئی۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بحیثیت سیاسی پارٹی الیکشن کی مخالفت نہیں کی جاسکتی۔ سپریم کورٹ نے ہمیں نوٹس نہیں دیا لیکن ہم نے خود درخواست کی۔
’جو الیکشن کمیشن نے کہنا ہے ہم نے اور مولانا نے لبیک کہنا ہے۔‘
نواز شریف کی وطن واپسی کو ان کا اپنا مسئلہ قرار دیتے ہوئے، چیئرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری بولے؛ مفتاح اسماعیل کو ہٹانا مسلم لیگ ن کا فیصلہ تھا۔
’وزیراعظم سے ملاقات میں الیکشن پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ وزیراعظم سے اختلاف رائے تو ہو سکتا ہے لیکن ان کو فالو کروں گا۔‘
سابق صدر کے مطابق سابق وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی نے کسی کے فون پر اپنا سیاسی مستقبل داؤ پر لگا دیا۔ انہوں نے عمران خان کی مقبولیت کی وجہ غربت کو قرار دیا ہے۔