بدھ کی دوپہر حلقہ پی بی 45 کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار علی مدد جتک، کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب روڈ پر واقع اپنے انتخابی دفتر میں، کارنر میٹنگ کر رہے تھے، اس دوران نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سوار ان کے دفتر پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، بم پھٹنے سے دفتر میں موجود 5 افراد زخمی ہوگئے۔
حملے میں زخمی ہونیوالوں کو فوری طور پر سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ زخمیوں کی شناخت غلام اللہ ،نصراللہ ،محمد جاوید ، عبدالطیف اور عبید اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے، تاہم حملے میں علی مدد جتک محفوظ رہے ۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں سابق صوبائی وزیر اور حلقہ پی بی 25 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ظہور بلیدی کے گھر پر نامعلوم افراد 2 دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے تاہم بم پھٹنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
نگراں صوبائی وزیر برائے داخلی امور میر زبیر جمالی نے تشدد کے ان دونوں واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ چند شر پسند عناصر عوام کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ امن کے مکمل حصول تک جاری رہے گی اور کسی کو بھی امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
سماجی ربطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں نگراں صوبائی وزیر برائے اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ 8فروری کو انتخابات پرامن ماحول میں ہوں گے، انتخابات کے روز عوام ووٹ دینے کے لیے گھروں سے نکلیں اور اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
نگراں وزیر داخلہ میر زبیر جمالی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں سیکیورٹی کو مزید موثر بنایا جائے گا جبکہ الیکشن کے روز سیکیورٹی کے خاطر خواہ موثر اقدامات کیےجارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں انتخابی امیدواروں پر رواں ماہ ایک درجن سے زائد حملے ہو چکے ہیں، جن میں مجوعی طور پر 4 افراد ہلاک جبکہ 24 سے زائد شہری زخمی ہوچکے ہیں۔