وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامو فوبیا کو وقت کا اہم ترین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں فاشسٹ پالیسیوں کے تحت ایک منظم طریقے سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی جارہی ہے اور انھیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے تدارک کے لیے سب کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔
اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کی یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور حجاب جیسے معاملات کو سیاست میں لانے کا مقصد محض اسلام کو نشانہ بنانا ہے۔
Foreign Minister @BBhuttoZardari as 48th OIC-CFM Chair delivers his opening statement on the Commemoration of International Day to Combat Islamophobia pic.twitter.com/jMKmTmPhAn
— PPP (@MediaCellPPP) March 10, 2023
دوسری جانب غیرملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کےساتھ منصفانہ انداز میں پیش نہیں آرہا اور ایک ایسے وقت میں مذاکرات کوطول دیے جا رہا ہے جب ہمیں اپنے ملک کے غریب عوام کے لیے سرمائے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے گزشتہ 23 پروگراموں میں ٹیکس اصلاحات نہیں کرپایا جس کا ہم حصہ تھے مگر اس وقت ہم بڑے پیمانے پرموسمیاتی تبدیلی کاسامنا کررہے ہیں کیا یہ وقت درست ہے کہ ہماری ٹیکس وصولی کے بارے میں تنقید کی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا کا یہ موقف ہے کہ جو صاحب ثروت افراد ہیں انھیں زیادہ حصہ ادا کرنا چاہیے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ معاشی تعلقات انتہائی مضبوط ہیں جو بدلتے ہوئے حالات میں نمایاں ہوئے ہیں اور حکومت پاکستان ایک اعشاریہ 3ارب ڈالر قرض کے اعلان پرچینی حکومت کی شکر گزار ہے۔
بلاول بھٹو نے پاکستان اور امریکا تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان پر پاکستان کے اثر ورسوخ کے حوالے سے ہمیشہ بڑھا چڑھا کر بات کی گئی ہے اور پاکستان چاہے گا کہ افغان طالبان دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کرے۔