اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے حلقہ این اے 46, 47 اور 48 کی انتخابی عذرداری سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایات جاری کیں کہ الیکشن کمیشن ہی اس معاملے کو دیکھے گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین نے این اے 47، علی بخاری نے این اے 48 اور عامر مغل نے این 46 کے نتائج کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے نتائج پر دائر درخواستوں پر فیصلہ دینے کے بجائے معاملہ الیکشن کمیشن ہی کو بھجوا دیا۔ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وفاقی دارالحکومت کے نتائج کے معاملے کو الیکشن کمیشن ہی دیکھے۔
واضح رہے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج پر ملک بھر میں دھاندلی کا شور مچایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں ملک کے مختلف حلقوں میں الیکشن کمیشن کے فارم 47 کے جاری کردہ نتائج کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے متعدد امیدواروں جن میں اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے امیداوار این اے 47 سے شعیب شاہین، این اے 48 سے علی بخاری اور اے 46 سے عامر مغل نے نتائج کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 سے انجم عقیل خان نے 81 ہزار 958 ووٹ حاصل کر کے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عامر مغل کو شکست دی۔
این اے 47 سے مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری 1 لاکھ 25 ہزار ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے۔ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے شیعب شاہین کو 86 ہزا 396 ووٹ پڑے۔
حلقہ این اے 48 سے کامیاب امیدوار راجہ خرم نواز 69 ہزار 699 ووٹ حاصل کر کے پہلے نمبر پر آئے۔ جبکہ این اے 48 سے پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار علی بخاری 59 ہزار 851 ووٹ حاصل کرسکے۔