عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کرنے والے متعدد اراکین اور کارکنوں کو گرفتار کر لیاگیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی ہے، جس کے پیش نظر لاہور جی پی او چوک میں پی ٹی آئی کارکنان باہر نکلے تاہم پولیس نے پکڑ دھکڑ شروع کردی۔
پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شہزاد فاروق اور حافظ ذیشان کو حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب این اے 155 سے منتخب ہونے والے رکن محمد قاسم کو بھی پولیس نے حراست میں لیا ہے، وہ کارکنوں کے ہمراہ احتجاج میں شریک تھے۔ اس کے علاوہ این اے 117 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر علی اعجاز بٹر کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مزید پڑھیں
پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے فاروق باجوہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا، اس موقع پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔
اِدھر راولپنڈی میں بھی تحریک انصاف کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ اور مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے مختلف حلقوں کے امیدوار اور کارکنان لیاقت باغ پہنچے جہاں شدید نعرے بازی کی گئی۔
دوسری جانب کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد حکومتوں کی تشکیل جاری ہے، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے حلف اٹھا لیا ہے اور کل وزیراعظم کا انتخاب ہونا ہے، تاہم پی ٹی آئی، جے یو آئی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کر رہی ہیں۔
پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ وہ انتخابات میں 180 نشستوں پر جیتی ہوئی تھی، چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کے ذریعے ان کی جیت کو ہار میں بدلا ہے۔ جبکہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے بھی ایسے ہی الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔