خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) نے زراعت کے شعبے میں ایک اور اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، نیشنل لاجسٹک سَیل (NLC) کے 16 ٹرک کِینو لے کر پہلی بار زمینی راستے سے روسی شہروں ڈربنٹ اور گروزنی میں پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان نے تقریباً 6,000 کلومیٹر پر محیط زمینی راستے سے روس کو پھلوں کی برآمد شروع کر دی ہے جو کہ مقامی تجارت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے لیے ایک سنگ میل ہے، نیشنل لاجسٹک سَیل کے 16 ٹرک کِینو لے کر روس کے شہروں ڈربنٹ اور گروزنی پہنچے ہیں۔
مزید پڑھیں
یہ ٹرک افغانستان کے بجائے ایران اور آذربائیجان سے ہوتے ہوئے 18 دنوں میں روس پہنچے ہیں،رِیفر ٹرک ٹرانزٹ کے دوران کینو کو زیادہ دیر تک تازہ رکھنے کے لیے درجہ حرارت کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان سمندری راستے سے روس کو کینو برآمد کرتا رہا ہے جسے منزل تک پہنچنے میں مہینوں لگ جاتے تھے جس سے ایندھن کا بھی زیادہ خرچہ ہوتا تھا.
نیشنل لاجسٹک سیل اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے زیر اہتمام ریفرٹرک ٹرانزٹ کا آغاز#SIFC #WENews #Balochistan pic.twitter.com/WHCLqgPwKn
— WE News (@WENewsPk) March 14, 2024
روس نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے نیشل لاجسٹک سیل اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کو سراہا ہے۔
براہ راست ٹرانزٹ سروس کے آغاز نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو نئی شکل دی ہے، جس میں بے پناہ کاروباری مواقع اور دو طرفہ تجارت کو 20 ارب ڈالر تک بڑھانے کی صلاحیت ہے۔
نیشل لاجسٹک سیل کیا ہے؟
نیشل لاجسٹک سیل ایک سرکاری ادارہ ہے جو ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات فراہم کرتا ہے،یہ ادارہ پاکستانی مصنوعات جیسے کیلے، گوشت، کینو اور دیگر غذائی اجناس کی وسطی ایشیائی ریاستوں اور چین کو برآمد میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔