چیئرمین پی سی بی متحرک، بورڈ کے وسائل میں اضافے کا پلان طلب کرلیا

ہفتہ 23 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے ڈائریکٹرز سے ہونے والی ملاقات میں بورڈ کے وسائل میں اضافے کا پلان طلب کرتے ہوئے کہا کہ ریوینو جنریشن کا قابل عمل پلان تیار کیا جائے، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو بہتر بنانا ہے تاکہ کھلاڑیوں کو زیادہ سہولتیں میسر ہوں۔

لاہور میں ڈائریکٹرز کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو تمام ڈائریکٹرز نے اپنے شعبوں کی کارکردگی اور متعلقہ امور کے بارے بریفنگ دی۔ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے تمام شعبوں کی افادیت پر زور دیا اور بورڈ کے وسائل میں اضافے کا پلان بھی طلب کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ کرکٹ کے فروغ کے لیے ہر سطح پر جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے اور پی سی بی کو لیڈنگ ادارہ بنانے کے لیے تمام تر کاوشیں بروئے کار لائی جائیں۔

’پی سی بی کا ریوینو جنریشن کا قابل عمل پلان تیار کیا جائے، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو بہتر بنانا ہے تاکہ کھلاڑیوں کو زیادہ سہولتیں میسر ہوں‘۔

واضح رہے محسن نقوی نے ڈائریکٹرز مارکیٹنگ، اسٹیٹ اور کمرشل کو ریونیو جنریشن کا پلان مرتب کرنے کا ٹاسک دیا، اجلاس میں پی ایس ایل کو زیادہ دلچسپ بنانے کے لیے خواتین کرکٹرز کے لیے پی ایس ایل شروع کرنے کی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنگلہ دیش میں 5.7 شدت کا زلزلہ، ڈھاکہ میں ہلچل

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کی جانب سے وزراء کو نوٹس جاری

افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کے بڑھتے اثر و رسوخ پر روس کی وارننگ

یورپی یونین فورم کے موقع پر اسحاق ڈار کی سفارتی سرگرمیاں تیز، ڈچ وزیر خارجہ سے اہم ملاقات

سیکیورٹی خدشات: جعفر اور بولان ایکسپریس جیکب آباد میں روک دی گئیں

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟