اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ لبنان میں اسلامی مزاحمتی گروپ حزب اللہ نے مقبوضہ شمالی فلسطین کو خالی کرالیا ہے اور اسے ایک تزویراتی کامیابی قرار دیا ہے جو بہت کم کوششوں اور مناسب قیمت پر حاصل کی گئی ہے۔
اسرائیلی چینل 13 میں فوجی امور کے تجزیہ کار ایلون بین ڈیوڈ نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں آباد کاروں کے لیے تحفظ کی بحالی کے امکانات کے بارے میں حیرت کا اظہار کیا ہے کیونکہ اسرائیل کے پاس کوئی حقیقی منصوبہ نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف حملے جاری رکھ سکتا ہے تاہم اس سے حزب اللہ پر پیچھے ہٹنے کا دباؤ نہیں پڑے گا۔
مزید پڑھیں
اسی تناظر میں اسرائیلی چینل 12 کے فوجی مبصر نیر دیوری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ تزویراتی جنگ کی قیادت کر رہے ہیں اور اسرائیلی آباد کار شمالی مقبوضہ فلسطین میں واقع بستیوں میں واپس نہیں جائیں گے۔
اب تک 2 لاکھ 53 ہزار اسرائیلیوں کو نکالا جا چکا ہے
نیسیٹ انفارمیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کی جانب سے 27 مارچ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم نومبر سے اب تک شمالی اور جنوبی مقبوضہ فلسطین کی بستیوں سے قریباً 2 لاکھ 53 ہزار اسرائیلیوں کو نکالا جا چکا ہے۔ ان میں سے قریبا 94 ہزار کو رضاکارانہ طور پر دوسری بستیوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ قریباً 88 ہزار کو ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ مزید برآں قریباً 70 ہزار آباد کاروں نے اپنی مرضی سے انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق یہ 1948 کے بعد سے اسرائیل میں آباد کاروں کا سب سے بڑا انخلا ہے جو اسرائیلی معاشرے پر معاشی اور معاشرتی بوجھ ہے۔