گلگت بلتستان کے لوگ عید کیسے مناتے ہیں؟

جمعہ 12 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 گلگت بلتستان میں بسنے والے لوگوں کی اپنی مخصوص ثقافت ہے اور یہاں محتلف قسم کے مقامی کھانے بنائے جاتے ہیں۔ صرف عیدالفطر ہی نہیں بلکہ  خوشی کے دیگر مواقع پر گلگت بلتستان کے 90 فیصد گھروں میں خاص طور پر ارزوک/شرک بنتاہے۔ عید سے ایک دن قبل ارزوک بنائے جاتے ہیں، اس کے لیے گھر کی خواتین جمع ہوکر ایک خاص انداز میں آٹا گوندھتی ہیں اور پھر ارزوک پکانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ ارزوک ایک قسم کا دیسی پراٹھا ہوتا ہے جسے بنانے کے لیے آٹے میں انڈے، نمک، تیل شامل کرتے ہیں، پھر اسے گوندھ کے رکھ دیتے ہیں، اس کے بعد اسے تیل میں پکایا جاتا ہے۔ ارزوک نامی دیسی پراٹھے عید کے پہلے دن ہمسائیوں اور رشتہ داروں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔

دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی عید کے موقع پر لوگ صبح سویرے نئے کپڑے پہن کر نماز عید کے لیے تیار ہوتے ہیں، غریب افراد کی مدد کے لیے نماز سے قبل صدقۂ فطر کی ادائیگی کرتے ہیں۔پاکستان بھر کی طرح گلگت بلتستان کے لوگ بھی میٹھی عید پر سویاں اور کسٹرڈ بناتے ہیں اور رشتہ داروں کے گھروں میں جانا اور عید کی مبارک باد دی جاتی ہے۔ عید بچوں کی ہی سمجھی جاتی ہے جنھیں خاص طور پر بڑوں کی جانب سے پیسوں کی شکل میں عیدی کا تحفہ دیا جاتا ہے۔

خواتین عید کی تیاری کیلیے بیوٹی پارلرز کا رخ کرتی ہیں۔ یہ رواج گلگت میں شروع میں کم تھا مگر اب فیشن اور ٹرینڈ کے بدلنے کے ساتھ گلگت بلتستان کی خواتین بھی بیوٹی پارلر کا رخ کرتی ہیں۔ چاند رات پر بچیاں اور خواتین مہندی لگاتی ہیں اور عید کیلیے نئے کپڑے اور جوتے بناتے اور چوڑیاں بھی عید کے دن پہنتے ہیں ۔

گلگت بلتستان میں عید کے دن کوئی خاص کھانا تو نہیں بنتا البتہ مختلف قسم کے پکوان جیسے بریانی ،کڑاھی، چاٹ، سویاں پکتی ہیں اور انہیں رشتہ داروں اور ہمسائیوں میں بھی تقسیم کرتے ہیں اور عید کی مبارک باد دی جاتی ہے۔ ملک کے باقی علاقوں کی طرح  گلگت بلتستان میں بھی عید کارڈز دینے کی خوبصورت روایت نے مکمل طور پر دم توڑا ہے۔

  عید کے دوسرے اور تیسرے روز گلگت بلتستان کے لوگ اپنے فیمیلیز کے ساتھ سیاحتی مقامات پر گھومنے پھرنے جاتے ہیں۔ وہ مختلف قسم کے پکوان تیار کرکے سیاحتی مقامات پر لے جا کر کھاتے ہیں اور عید کی خوشیوں سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں۔

پرانے وقتوں میں لوگ خصوصی طور پر  اپنی بہنوں اور قریبی رشتہ داروں کے گھر عید سے قبل ہی کپڑے اور دیگر اخراجات کے لیے عیدی دینے جاتے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ یہ روایت بھی ختم ہوگئی۔ رشتہ داروں اور ہمسائیوں کو کھانا پہنچانے اور ارزوک بناکر دینے سمیت ایسی تمام تمام روایات ختم ہوتی جارہی ہیں۔ اب ہر کوئی اپنی بساط کے مطابق ہی عید کی سرگرمیاں ترتیب دیتا ہے۔

گلگت بلتستان میں بھی عید کی کئی روزہ تعطیلات ہوتی ہیں۔ عید کے حوالے سے خوشیاں منانے کا سلسلہ صرف انہی چھٹیوں ہی میں نہیں بلکہ پورا مہینہ ہی دعوتوں کی شکل میں جاری رہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’بدلہ لینا ہے، چھوڑنا نہیں ہے‘، جذباتی شائقین کی حارث رؤف سے گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل

مڈغاسکر کے دارالحکومت میں مظاہروں کے بعد کرفیو نافذ

شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی