وزیر داخلہ محسن نقوی نے عامر تانبا کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں، عامر تانبا پر حملے سے پہلے بھی بھارت ایسے واقعات میں ملوث رہا ہے، ابھی بھی شواہد بھارت کی طرف جا رہے ہیں، تاہم قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں 8 پنجابیوں کو قتل کیا گیا، جو ایجنٹ ان کو لے کر جا رہے تھے ان کو بھی ماردیا گیا، شہریوں کو زیارت کے ویزے پر لے جایا جا رہا تھا، اس معاملے پر مزید تحقیقات کر رہے ہیں، جیسے جلد ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچا دیں گے۔
مزید پڑھیں
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ لاہور ایئرپورٹ پر امیگریشن کے وقت کافی زیادہ رش ہوتا ہے، اس سلسلے میں خواجہ آصف سے بھی میری بات ہوئی ہے، ہم اگلے دو چار دن کے اندر دورہ کریں گے اور پلان کررہے ہیں کہ کاونٹرز کس طرح بڑھائیں۔ امیگریشن کاونٹرز کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔
’ہم اپنے لوگوں کو زیادہ انتظار نہیں کرانا چاہتے، الیکٹرونکس گیٹس کے حوالے سے بھی کام کررہے ہیں‘۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اوور بلنگ ہماری میٹنگ کا مقصد تھا، اس وقت بجلی کی قیمت بہت زیادہ ہے، میری اس سلسلے میں وزیراعظم سے بھی بات ہوگئی ہے، ان کو بھی بتایا ہے کہ 83کروڑ یونٹ لیسکو میں اوور بلنگ ہوئی ہے۔ 300یونٹ تک کے صارفین کو بھی اوور بلنگ کی گئی۔
’300یونٹ والوں کو اوور بلنگ کرکے زیادتی کی گئی، ہماری اوور بلنگ کے خلاف مہم جاری رہے گی، مزید کارروائیاں ہوں گی اور ملک بھر میں اووربلنگ کے اختتام تک یہ کارروائی جاری رہے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے پر بہت دباؤ آرہا ہے مگر ہم اپنا کام کریں گے، بجلی چوری کے اوپر بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے، بلوچستان اور دیگر صوبوں میں بجلی چوری پر کام شروع کریں گے، ہیومن ٹریفکنگ پر بھی کام کر رہے ہیں۔
’پولیٹکل پریشر ایف آئی اے میں نہیں آنے والا ہے، سائبر کرائم کو بھی ہم اپ ڈیٹ کر رہے ہیں، سائبر کرائم پر ہماری گفتگو ہوئی ہے تعمیر نو کرنے جارہے ہیں‘۔
صحافی کے رانا ثنااللہ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ صاحب اچھے دوست اور بھائی ہیں، ان کے کسی بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔